Anwar-ul-Bayan - Yunus : 30
هُنَالِكَ تَبْلُوْا كُلُّ نَفْسٍ مَّاۤ اَسْلَفَتْ وَ رُدُّوْۤا اِلَى اللّٰهِ مَوْلٰىهُمُ الْحَقِّ وَ ضَلَّ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا یَفْتَرُوْنَ۠   ۧ
هُنَالِكَ : وہاں تَبْلُوْا : جانچ لے گا كُلُّ نَفْسٍ : ہر کوئی مَّآ : جو اَسْلَفَتْ : اس نے بھیجا وَرُدُّوْٓا : اور وہ لوٹائے جائینگے اِلَى : طرف اللّٰهِ : اللہ مَوْلٰىھُمُ : ان کا (اپنا) مولی الْحَقِّ : سچا وَضَلَّ : اور گم ہوجائے گا عَنْھُمْ : ان سے مَّا : جو كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ : وہ جھوٹ باندھتے تھے
وہاں ہر شخص (اپنے اعمال کی) جو اس نے آگے بھیجے ہوں گے آزمائش کرلے گا اور وہ اپنے سچے مالک کی طرف لوٹائے جائیں گے اور جو کچھ وہ بہتان باندھا کرتے تھے سب ان سے جاتا رہے گا۔
(10:30) ھنالک۔ تب ۔ ظرف مکان ہے مجازا ! یہاں بطور ظرف زمان استعمال ہوا ہے بطور ظرف مکان مطلب ہوگا۔ وہاں ۔ میدان حشر میں۔ تبلوا۔ مضارع واحد مؤنث غائب۔ بلاء سے۔ ہر جان آزمالے گی۔ جان لیگی۔ خبر پالے گی۔ بلو مادہ۔ ما اسلفت۔ یعنی جو اعمال اس نے آگے بھیجے تھے۔ اسلفت ماضی واحد مؤنث غائب وہ پہلے کرچکی۔ اس نے آگے بھیجا۔ ردوا۔ ماضی مجہول۔ جمع مذکر غائب۔ ماضٰ بمعنی مضارع۔ وہ لوٹائے جائیں گے۔ وہ واپس لائے جائیں گے۔ اس کا عطف زیلنا پر ہے۔ اور ضمیر جمع مذکر غائب الذین اشرکوا کے لئے ہے۔ ضل عن۔ ذھب عن۔ چھوڑ جائیں گے۔ ان سے کھو جائیں گے۔ ما کانوا یفترون۔ جو انہوں نے من گھڑت خود ساختہ (معبود) بنا رکھے تھے۔ یا جو افترائ۔ وہ باندھا کرتے تھے ۔ وہ ان سے گم ہوجائیگا۔ وہ سارے جھوٹ جو انہوں نے گھڑ رکھے تھے۔ گم ہوجائیں گے۔
Top