Anwar-ul-Bayan - Hud : 67
وَ اَخَذَ الَّذِیْنَ ظَلَمُوا الصَّیْحَةُ فَاَصْبَحُوْا فِیْ دِیَارِهِمْ جٰثِمِیْنَۙ
وَاَخَذَ : اور آپکڑا الَّذِيْنَ : وہ جو ظَلَمُوا : انہوں نے ظلم کیا (ظالم) الصَّيْحَةُ : چنگھاڑ فَاَصْبَحُوْا : پس انہوں نے صبح کی فِيْ : میں دِيَارِهِمْ : اپنے گھر جٰثِمِيْنَ : اوندھے پڑے رہ گئے
اور جن لوگوں نے ظلم کیا تھا ان کو چنگھاڑ (کی صورت میں عذاب) نے آپکڑا تو وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے رہ گئے۔
(11:67) الصیحۃ۔ چیخ ۔ کڑک۔ ہولناک آواز۔ چنگھاڑ۔ صاح یصیح (ضرب) کا مصدر ہے۔ چونکہ زور کی آواز سے آدمی گھبرا اٹھتا ہے۔ اس لئے بمعنی گھبراہٹ اور عذاب کے بھی اس کا استعمال ہوتا ہے۔ جثمین۔ اوندھے پڑنے والے۔ زانو کے بل گرنے والے۔ جثوم سے جس کے معنی سینہ کے بل اوندھے منہ زمین پر پڑنے کے ہیں۔ اسم فاعل کا صیغہ جمع مذکر۔ اس کی واحد جاثم ہے۔
Top