Tafseer-e-Mazhari - Hud : 67
وَ اَخَذَ الَّذِیْنَ ظَلَمُوا الصَّیْحَةُ فَاَصْبَحُوْا فِیْ دِیَارِهِمْ جٰثِمِیْنَۙ
وَاَخَذَ : اور آپکڑا الَّذِيْنَ : وہ جو ظَلَمُوا : انہوں نے ظلم کیا (ظالم) الصَّيْحَةُ : چنگھاڑ فَاَصْبَحُوْا : پس انہوں نے صبح کی فِيْ : میں دِيَارِهِمْ : اپنے گھر جٰثِمِيْنَ : اوندھے پڑے رہ گئے
اور جن لوگوں نے ظلم کیا تھا ان کو چنگھاڑ (کی صورت میں عذاب) نے آپکڑا تو وہ اپنے گھروں میں اوندھے پڑے رہ گئے
واخذ الذین ظلموا الصیحۃ اور جن لوگوں نے ظلم یعنی کفر کیا تھا ‘ ان کو ایک چیخ نے پکڑ لیا۔ یعنی حضرت جبرئیل نے ایک چیخ ماری ‘ یا آسمان سے ایک کڑک دار چیخ آئی اور زمین سے بھی ایک گرجدار چیخ نکلی جس کی وجہ سے ان کے دل پھٹ گئے۔ فاصبحوا فی دیارھم جٰثمین۔ اور سب اپنے گھروں میں مردہ ہوگئے (یعنی صبح کو مرے کے مرے رہ گئے۔ مترجم)
Top