Anwar-ul-Bayan - Hud : 91
قَالُوْا یٰشُعَیْبُ مَا نَفْقَهُ كَثِیْرًا مِّمَّا تَقُوْلُ وَ اِنَّا لَنَرٰىكَ فِیْنَا ضَعِیْفًا١ۚ وَ لَوْ لَا رَهْطُكَ لَرَجَمْنٰكَ١٘ وَ مَاۤ اَنْتَ عَلَیْنَا بِعَزِیْزٍ
قَالُوْا : انہوں نے کہا يٰشُعَيْبُ : اے شعیب مَا نَفْقَهُ : ہم نہیں سمجھتے كَثِيْرًا : بہت مِّمَّا تَقُوْلُ : ان سے جو تو کہتا ہے وَاِنَّا : اور بیشک ہم لَنَرٰىكَ : تجھے دیکھتے ہیں فِيْنَا : اپنے درمیان ضَعِيْفًا : ضعیف (کمزور) وَلَوْ : اور اگر لَا رَهْطُكَ : تیرا کنبہ نہ ہوتا لَرَجَمْنٰكَ : تجھ پر پتھراؤ کرتے وَمَآ : اور نہیں اَنْتَ : تو عَلَيْنَا : ہم پر بِعَزِيْزٍ : غالب
انہوں نے کہا کہ شعیب ! تمہاری بہت سی باتیں ہماری سمجھ میں نہیں آتیں اور ہم دیکھتے ہیں کہ تم ہم میں کمزور بھی ہو۔ اور اگر تمہارے بھائی نہ ہوتے تو ہم تم کہ سنگسار کردیتے۔ اور تم ہم پر (کسی طرح بھی) غالب نہیں ہو۔
(11:91) مانفقۃ۔ مضارع منفی جمع متکلم ۔ ہم نہیں سمجھتے۔ فقہ۔ مصدر۔ فقہ یفقہ (سمع) فقہ۔ الثقۃ کے معنی علم حاضر سے علم غائب تک پہنچنے کے ہیں اور یہ علم سے اخص ہے۔ قرآن میں ہے فمال ھؤلاء القوم لایکادون یفقھون حدیثا (4:78) ان لوگوں کو کیا ہوگیا ہے کہ بات ہی نہیں سمجھ سکتے۔ علم الفقہ احکام شریعت کے جاننے کا نام ہے۔ فقہ سمجھ۔ دانش علم ۔ فقیۃ۔ عقل مند۔ دانشور۔ عالم دین۔ سمجھ دار۔ رھطک۔ مضاف مضاف الیہ۔ تیری برادری۔ تیرے بھائی بند۔ رھط بمعنی نفر۔ شخص قبیلہ۔ برادری۔ بھائی بند۔ نفر اور شخص کے معنوں میں آیا ہے۔ تسعۃ رھط یفسدون (27:48) تو آدمی تھے جو ملک میں فساد کرتے تھے۔ برادری۔ قطیلہ۔ بھائی بند کے معنوں میں آیت ہذا۔ اور اس سے اگلی آیت (11:92) یقوم ارھطی اعز علیکم من اللہ۔ اے میری قوم ! کیا میری برادری کے لوگ تمہیں (اللہ تعالیٰ سے زیادہ عزیز ہیں) ۔ اور آیت ہذا کا ترجمہ :۔ اگر تیری برادری کے لوگ نہ ہوتے تو ہم تجھے سنگسار کردیتے۔ علامہ قرطبی لکھتے ہیں :۔ رھط خاندان کے ان افراد کو کہتے ہیں جو کسی شخص کی تقویت کا باعث ہوں اور دکھ سکھ میں اس کے شریک ہوں۔ رھط الرجل عشیرتہ الذی یستند علیہم ویتقوی بھم۔ وما انت سلینا بعزیز۔ عزیز کے معنی محبوب۔ غالب۔ عزت والا۔ زبردست۔ قوی۔ گرامی قدر۔ سبھی ہیں۔ عزیز۔ فعیل کے وزن پر عزۃ سے بمعنی فاعل مبالغہ کا صیغہ ہے یعنی یہ تو ہمارا انتا لاڈلا ہے کہ ہم تیری زیادتیوں کو محبت کی خاطر برداشت کرتے رہیں۔ نہ تو ہم پر اتنا غالب اور اتنا طاقتور ہے کہ ہم اپنی کمزوری کے پیش نظر چپ رہیں۔ اور نہ تو اتنا معزز اور گرامی قدر ہے کہ ہم تیرا لحاظ کریں۔ ہم تو محض تیری برادری کی وجہ سے تیرا لحاظ کر رہے ہیں۔
Top