Anwar-ul-Bayan - Ar-Ra'd : 12
هُوَ الَّذِیْ یُرِیْكُمُ الْبَرْقَ خَوْفًا وَّ طَمَعًا وَّ یُنْشِئُ السَّحَابَ الثِّقَالَۚ
هُوَ : وہ الَّذِيْ : وہ جو کہ يُرِيْكُمُ : تمہیں دکھاتا ہے الْبَرْقَ : بجلی خَوْفًا : ڈرانے کو وَّطَمَعًا : اور امید دلانے کو وَّيُنْشِئُ : اور اٹھاتا ہے السَّحَابَ : بادل الثِّقَالَ : بوجھل
اور وہی تو ہے جو تم کو ڈرانے اور امید دلانے کے لئے بجلی دکھاتا اور بھاری بھاری بادل پیدا کرتا ہے۔
(13:12) یریکم۔ وہ تم کو دکھاتا ہے۔ اری یری (افعال ) اراء ۃ سے مضارع ۔ واحد مذکر غائب کم ضمیر مفعول جمع مذکر حاضر۔ خوفا وطمعا۔ ہر دو منصوب بوجہ حال ہونے کے ہیں۔ یہ برق کا بھی حال ہوسکتا ہے اور مخاطبین کا بھی۔ پہلی صورت میں برق ذا خوف وذا طمع یعنی برق جس میں خوف اور طمع ہو۔ دوسری صورت میں کہ تم اس سے خائف اور طامع ہو۔ خوف کی حالت اس طرح کہ کہیں بجلی گر کر نقصان کا باعث نہ بن جائے اور طمع کی حالت کہ بارش ہوگی اور کھیتیاں سیراب ہوں گی۔ ینشیئ۔ مضارع واحد مذکر غائب۔ انشأ ینشیء انشاء (افعال) نشأ مادہ۔ ینشیء السحاب۔ وہ بادل کو اٹھاتا ہے۔ وینشیء اللہ الشیء ۔ اللہ پیدا کرتا ہے انشأ الحدیث والکلام۔ وضع کرنا۔ ابتدء کرنا۔ ونشأ زید۔ عمدہ شعر کہنا۔ ونشأ ۔ پیدا ہونا زندہ ہونا۔ نشأۃ الثانیۃ۔ دوسری دفعہ پیدا ہونا۔ دوبارہ زندہ ہونا۔ السحاب الثقال۔ موصوف وصفت۔ بھاری بادل۔ بوجھل بادل۔ (پانی سے بھرے ہوئے) السحاب اسم جنس ہے۔ مذکر۔ مؤنث واحد۔ جمع۔ سب پر استعمال ہوتا ہے۔ الثقال ثقیل کی جمع ہے۔ ثقل بوجھ۔ ثقیل۔ بوجھل ۔ بھاری۔ گراں بار۔
Top