Anwar-ul-Bayan - Ibrahim : 30
وَ جَعَلُوْا لِلّٰهِ اَنْدَادًا لِّیُضِلُّوْا عَنْ سَبِیْلِهٖ١ؕ قُلْ تَمَتَّعُوْا فَاِنَّ مَصِیْرَكُمْ اِلَى النَّارِ
وَجَعَلُوْا : اور انہوں نے ٹھہرائے لِلّٰهِ : اللہ کے لیے اَنْدَادًا : شریک لِّيُضِلُّوْا : تاکہ وہ گمراہ کریں عَنْ : سے سَبِيْلِهٖ : اس کا راستہ قُلْ : کہ دیں تَمَتَّعُوْا : فائدہ اٹھا لو فَاِنَّ : پھر بیشک مَصِيْرَكُمْ : تمہارا لوٹنا اِلَى : طرف النَّارِ : جہنم
اور ان لوگوں نے خدا کے شریک مقرر کئے کہ (لوگوں کو) اسکے راستے سے گمراہ کریں۔ کہہ دو کہ (چند روز) فائدے اٹھالو آخر تم کو دوزخ کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔
(14:30) اندادا۔ مقابل ۔ برابر۔ ند کی جمع۔ ند اس کو کہتے ہیں جو کسی کی ذات اور جوہر۔ یضلوا۔ ای یضلوا الناس۔ لوگوں کو گمراہ کریں۔ بھٹکائیں۔ سبیلہ۔ میں ہٖ ضمیر واحدمذکر غائب کا مرجع اللہ ہے۔ تمتعوا۔ امر۔ جمع مذکر حاضر (باب تفعل) تمتع سے تم فائدہ اٹھالو۔ تم برت لو۔ قرآن مجید میں دنیاوی سازوسامان کے متعلق جہاں کہیں بھی تمتعوا آیا ہے تو اس سے تہدید (ڈرانا دھمکانا) مراد ہے۔ مصیرکم۔ مصیر۔ اسم ظرف مکان۔ مضاف کم ضمیر جمع مذکر حاضر۔ مضاف الیہ تمہارے لوٹنے کی جگہ۔ صار یصیر۔ (ضرب) سے مراد ایک حالت سے دوسری حالت کی طرف منتقل ہونا ہے۔ اسی لئے مصیر اس جگہ کو کہتے ہیں جہاں کوئی چیز نقل و حرکت کے بعد پہنچ کر ختم ہوجاتی ہے۔
Top