Urwatul-Wusqaa - Ibrahim : 30
وَ جَعَلُوْا لِلّٰهِ اَنْدَادًا لِّیُضِلُّوْا عَنْ سَبِیْلِهٖ١ؕ قُلْ تَمَتَّعُوْا فَاِنَّ مَصِیْرَكُمْ اِلَى النَّارِ
وَجَعَلُوْا : اور انہوں نے ٹھہرائے لِلّٰهِ : اللہ کے لیے اَنْدَادًا : شریک لِّيُضِلُّوْا : تاکہ وہ گمراہ کریں عَنْ : سے سَبِيْلِهٖ : اس کا راستہ قُلْ : کہ دیں تَمَتَّعُوْا : فائدہ اٹھا لو فَاِنَّ : پھر بیشک مَصِيْرَكُمْ : تمہارا لوٹنا اِلَى : طرف النَّارِ : جہنم
اور انہوں نے اللہ کے لیے شریک بنائے کہ لوگوں کو اس کی راہ سے بھٹکائیں ، ان سے کہہ دو اچھا فائدہ برت لو تمہاری راہ آتش دوزخ ہی کی طرف ہے
اللہ تعالیٰ کے ساتھ ہمسر بنانے والوں کا بالآخر انجام کیا ہوگا ؟ 31 ؎ دنیا کیا ہے ؟ بار بار عرض کیا جا چکا کہ دنیا دارالعمل ہے اس کو اللہ تعالیٰ نے دارالجزاء نہیں بنایا یہی وجہ ہے کہ بہت سے سخت سے سخت کافروں کو بھی دنیا میں سزا ملنا ہرگز ضروری نہیں اور مکافات عمل اس سے ایک علیحدہ چیز ہے۔ ” جعلو اللہ اندادا “ شرک کی مختلف صورتیں اور عجیب عجیب قسمیں مسلمانوں موحدوں کے خا ال میں ان کا آنا مشکل ہے۔ ایک شرک ستارہ پرستی کا ہے کہ زحل ‘ مشتری ‘ زہرہ وغیرہ مستقل دیویاں تسلیم کی گئ ہیں ایک شرک آفتاب پرستی ہے کہ آفتاب و مہتاب بھی بڑے بڑے دیوتا اور اس نظام کائنات میں دخیل و متصرف ہیں ایک شرک اوتار پرستی کا ہے کہ اللہ فلاں انسان فلاں حو ان کا قالب اختیار کر کے اس دنیا میں آگیا اور اتنی مدت تک زمین پر چلتا پھرتا پیتا رہا اور قبر پرستی اور پیر پرستی کا مرض تو وبائی ہے اور ظاہر ہے کہ خربوزہ کو دیکھ کر خربوزہ رنگ پکڑتا ہی ہے۔ لیضلوا میں ل عاقبت کا ہے یعنی ان کے اس ساتھ ٹھہرا لینے کا لازمی نتیجہ یہی نکلنا تھا کہ یہ خود اور دوسرے راہ حق سے بھٹک کر رہیں اور بالاخر یہی نکلا اور ان کیلئے اب ابدی دوزخ کا عذاب ہے کہ ان کا اس کے اندر رہنا ہی قانون الٰہی میں طے پا گیا ہے۔ یہ نہ تو خود یہاں سے نکل سکتے ہیں اور نہ ہی ان کو کوئی یہاں سے نکال سکتا ہے کو قن کہ یہ اللہ کے بندے ہونے کے باوجود اللہ کے بندے نہ رہے بلکہ شیطان کے ہوگئے اور اس پر ان کا خاتمہ ہوا اور ان کو شرک سے توبہ کی توفیق نہ ہوئی۔ اس لئے کہا گیا ہے کہ اے پیغمبر اسلام ! یا اے مخاطب ان سے کہہ دیجئے کہ اس چند روز زندگی سے فائدہ اٹھا لو جو تم اٹھانا چاہتے ہو انجام کار تم کو آگ ہی کی طرف لوٹنا ہے اور وہی تمہارا اصل ٹھکانا ہے۔ اب کفار اور مشرکوں کے ذکر کے بعد رخ مسلمانوں کی طرف پھر رہا ہے۔
Top