Anwar-ul-Bayan - Al-Hijr : 36
قَالَ رَبِّ فَاَنْظِرْنِیْۤ اِلٰى یَوْمِ یُبْعَثُوْنَ
قَالَ : اس نے کہا رَبِّ : اے میرے رب فَاَنْظِرْنِيْٓ : تو مجھے مہلت دے اِلٰى : تک يَوْمِ يُبْعَثُوْنَ : جس دن (مردے) اٹھائے جائیں
(اس نے) کہا کہ پروردگار مجھے اس دن تک مہلت دے جب لوگ (مرنے کے بعد) زندہ کئے جائیں گے۔۔
(15:36) فانظرنی۔ فا محذوف پر دلالت کرتا ہے۔ تقدیر کلاں یوں ہے۔ اذا جعلتنی رجیما ملعونا الی یوم الدین فانظرنی۔ جب تو نے مجھے روز قیامت تک مردود و ملعون قرار دے ہی دیا ہے تو مجھے مہلت دے دے (یعنی مجھے زندہ رہنے دے) الظرنی۔ امر واحد مذکر حاضر۔ نون وقایہ ی ضمیر واحد متکلم۔ تو مجھ کو مہلت دے۔ انظار (افعال) مصدر۔ یبعثون۔ مضارع مجہول۔ جمع مذکر غائب بعث سے۔ وہ اٹھائے جائیں گے۔ یوم یبعثون وہ دن جب آدم اور اس کی ذریت قبروں سے اٹھائی جائے گی۔ بعث کے معنی بھیجنے کے بھی آتے ہیں۔ مثلاً ولقد بعثنا فی کل امۃ رسولا۔ (16:36) اور ہم نے ہر قوم میں رسول بھیجا۔ یوم الدین۔ یوم تبعثون۔ یوم الوقت المعلوم۔ سب سے مراد یوم قیامت ہے۔
Top