Anwar-ul-Bayan - Maryam : 76
وَ یَزِیْدُ اللّٰهُ الَّذِیْنَ اهْتَدَوْا هُدًى١ؕ وَ الْبٰقِیٰتُ الصّٰلِحٰتُ خَیْرٌ عِنْدَ رَبِّكَ ثَوَابًا وَّ خَیْرٌ مَّرَدًّا
وَيَزِيْدُ : اور زیادہ دیتا ہے اللّٰهُ : اللہ الَّذِيْنَ اهْتَدَوْا : جن لوگوں نے ہدایت حاصل کی هُدًى : ہدایت وَالْبٰقِيٰتُ : اور باقی رہنے والی الصّٰلِحٰتُ : نیکیاں خَيْرٌ : بہتر عِنْدَ رَبِّكَ : تمہارے رب کے نزدیک ثَوَابًا : باعتبار ثواب وَّخَيْرٌ : اور بہتر مَّرَدًّا : باعتبار انجام
اور جو لوگ ہدایت یاب ہیں خدا ان کو زیادہ ہدایت دیتا ہے اور نیکیاں جو باقی رہنے والی ہیں وہ تمہارے پروردگار کے صلے کے لحاظ سے خوب اور انجام کے اعتبار سے بہتر ہیں
(19:76) اھتدوا۔ اھتداء (افتعال) سے ماضی جمع مذکر غائب انہوں نے سیدھی راہ پائی۔ انہوں نے ہدایت پائی۔ اھتداء کا استعمال کبھی ہدایت طلب کرنے یا اس کے لئے کوشش کرنے یا کسی ہدایت یافتہ کی پیروی کے متعلق بھی ہوتا ہے۔ ھدی۔ اسم ومصدر (باب ضرب) ہدایت۔ ویزید اللہ الذین اھتدوا ھدی۔ اور اللہ ہدایت والوں کی ہدایت کو بڑھاتا ہے (جیسا کہ اس کے بالمخالف من کان فی الضللۃ فلیمدد لہ الرحمن مدا آیا ہے) ۔ البقیت الصلحت۔ موصوف، صفت، باقی رہنے والی نیکیاں۔ اس سے مراد ایمان کے علاوہ کل اعمال صالحہ ہیں جن کا ثواب دائمی اور اجر غیر منقطع ہے اس سے کوئی خاص و متعین عبادت نہیں ہے۔ مردا۔ ای مرجعا وعاقبۃ۔ مرجع۔ انجام۔ لوٹنے کی جگہ۔ خیر ثوابا وخیر مردا۔ ثواب کے لحاظ سے بہتر اور انجام کے لحاظ سے بہتر۔
Top