Anwar-ul-Bayan - Al-Baqara : 49
وَ اِذْ نَجَّیْنٰكُمْ مِّنْ اٰلِ فِرْعَوْنَ یَسُوْمُوْنَكُمْ سُوْٓءَ الْعَذَابِ یُذَبِّحُوْنَ اَبْنَآءَكُمْ وَ یَسْتَحْیُوْنَ نِسَآءَكُمْ١ؕ وَ فِیْ ذٰلِكُمْ بَلَآءٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ عَظِیْمٌ
وَاِذْ : اور جب نَجَّيْنَاكُمْ : ہم نے تمہیں رہائی دی مِنْ : سے آلِ فِرْعَوْنَ : آل فرعون يَسُوْمُوْنَكُمْ : وہ تمہیں دکھ دیتے تھے سُوْءَ : برا الْعَذَابِ : عذاب يُذَبِّحُوْنَ : وہ ذبح کرتے تھے اَبْنَآءَكُمْ : تمہارے بیٹے وَيَسْتَحْيُوْنَ : اور زندہ چھوڑ دیتے تھے نِسَآءَكُمْ : تمہاری عورتیں وَفِیْ ذَٰلِكُمْ : اور اس میں بَلَاءٌ : آزمائش مِنْ : سے رَبِّكُمْ : تمہارا رب عَظِیْمٌ : بڑی
اور (ہمارے ان احسانات کو یاد کرو) جب ہم نے تم کو قوم فرعون سے مخلصی بخشی وہ (لوگ) تم کو بڑا دکھ دیتے تھے۔ تمہارے بیٹوں کو تو قتل کر ڈالتے تھے اور بیٹیوں کو زندہ رہنے دیتے تھے اور اس میں تمہارے پروردگار کی طرف سے بڑی (سخت) آزمائش تھی
(2:49) واذا۔ واؤعاطفہ ہے۔ اذ بمعنی جب۔ جبکہ جس وقت، چونکہ، اسم ظرف ہے (اذ کبھی مفاجات یعنی کسی بات کے اچانک واقع ہونے کے لئے بھی آتا ہے) اس سے قبل عبارت مقدر ہے تقدیر یوں ہے۔ واذکر اذ۔۔ اور یاد ر کیجئے (یا ان سے ذکر کیجئے جب ۔۔ قرآن مجید میں جہاں بھی واذ آیا ہے وہاں لفظ اذکر محذوف ہے۔ یہاں یہ جملہ اذکروا نعمتی (2:47) کا معطوف ہے اور اسی طرح واذفرقنا (2:50) واذوعدنا (2:51) واذ اتینا موسیٰ (2:53) واذ قال موسیٰ (2:54) واذ قلتم (3:55) وغیرہ کا عطف اذکروا نعمتی پر ہے۔ نجینکم ۔ نجینا ماضی جمع متکلم ۔ تنجیۃ (تفعیل) مصدر کم ضمیر مفعول جمع مذکر حاضر۔ ہم نے تم کو بچایا۔ ہم نے تم کو نجات دی۔ یسومونکم، مضارع جمع مذکر غائب۔ کم ضمیر جمع مذکر حاضر، مفعول سوم۔ باب نصر مصدر۔ وہ تم کو تکلیف دیتے تھے وہ تم کو مجبور کرتے تھے۔ (نیز ملاحظہ ہو 14:6) سوء العذاب۔ مضاف مضاف الیہ مل کر یسومون کا مفعول ثانی۔ سوء برائی، برا کام سوء العذاب۔ عذاب کی سختی، یعنی سخت عذاب۔ جملہ یسومونکم سوء العذاب۔ حال ہے ال فرعون سے یا ضمیر نجینکم یا دونوں سے۔ دونوں جملے یسومونکم سے حال ہیں۔ ذلک۔ یہ۔ یہی۔ ذا اسم اشارہ بعید ہے اور کم ضمیر جمع خطاب کے لئے ہے۔ اس کا اشارہ التذبیح اور الاستحیاء (بیٹوں کا ذبح کرنا اور عورتوں کو زندہ رکھنا) کی طرف سے۔ یذبحون ابناء کم۔ جملہ معطوف علیہ ہے۔ اور جملہ ویستحیون نساء کم معطوف۔ بلاء من ربکم عظیم۔ بلاء موصوف، عظیم صفت من جار۔ ربکم مضاف مضاف الیہ مل کر مجرور، جار مجرور مل کر متعلق موصوف۔
Top