Anwar-ul-Bayan - Al-Hajj : 35
الَّذِیْنَ اِذَا ذُكِرَ اللّٰهُ وَ جِلَتْ قُلُوْبُهُمْ وَ الصّٰبِرِیْنَ عَلٰى مَاۤ اَصَابَهُمْ وَ الْمُقِیْمِی الصَّلٰوةِ١ۙ وَ مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ یُنْفِقُوْنَ
الَّذِيْنَ : وہ جو اِذَا : جب ذُكِرَ اللّٰهُ : اللہ کا نام لیا جائے وَجِلَتْ : ڈر جاتے ہیں قُلُوْبُهُمْ : ان کے دل وَالصّٰبِرِيْنَ : اور صبر کرنے والے عَلٰي : پر مَآ اَصَابَهُمْ : جو انہیں پہنچے وَالْمُقِيْمِي : اور قائم کرنے والے الصَّلٰوةِ : نماز وَمِمَّا : اور اس سے جو رَزَقْنٰهُمْ : ہم نے انہیں دیا يُنْفِقُوْنَ : وہ خرچ کرتے ہیں
یہ وہ لوگ ہیں کہ جب خدا کا نام لیا جاتا ہے تو ان کے دل ڈر جاتے ہیں اور (جب) ان پر مصیبت پڑتی ہے تو صبر کرتے ہیں اور نماز آداب سے پڑھتے ہیں اور جو (مال) ہم نے انکو عطا فرمایا ہے اس میں سے (نیک کاموں میں) خرچ کرتے ہیں
(22:35) وجلت۔ ماضی واحد مؤنث غائب۔ وجل مصدر (باب سمع) (ان کے دل) ڈر جاتے ہیں۔ الوجل کے معنی دل ہی دل میں خوف محسوس کرنے کے ہیں۔ قرآن مجید میں ہے قالوا لا تو جل (15:53) (مہمانوں نے کہا) ڈرئیے نہیں۔ (1) اذا ذکر اللہ وجلت قلوبہم۔ (2) والصبرین علی ما اصابہم۔ (3) والمقیمی الصلوۃ۔ (4) ومما رزقنہم ینفقون۔ یہ المخبتین کی صفات ہیں۔
Top