Anwar-ul-Bayan - Al-Muminoon : 104
تَلْفَحُ وُجُوْهَهُمُ النَّارُ وَ هُمْ فِیْهَا كٰلِحُوْنَ
تَلْفَحُ : جھلس دے گی وُجُوْهَهُمُ : ان کے چہرے النَّارُ : آگ وَهُمْ : اور وہ فِيْهَا : اس میں كٰلِحُوْنَ : تیوری چڑھائے ہوئے
آگ ان کے مونہوں کو جھلس دے گی اور وہ اس میں تیوری چڑھائے ہوں گے
(23:104) تلفح۔ مضارع واحد مؤنث غائب لفح مصدر (باب فتح) لفح فلانا بالسیف اس نے فلاں کو تلوار سے مارا۔ یا تلوار سے سرقلم کیا۔ یا لفحت النار والسموم بحرھا۔ آگ یا باد سموم نے چہرے کو اپنی تپش سے جھلس دیا۔ تلفح وہ جھلس دے گی یہ جملہ حالیہ ہے یا جملہ مستانفہ ہے۔ کالحون۔ اسم فاعل جمع مذکر۔ کالح واحد کلح یکلح (فتح) سے کلوح وکلاح مصدر ۔ منہ بنا کر دانت نکالنا۔ تیوری چڑھانا۔ کلح وجھہ تیوری چڑھا ہوا ہونا کالح منہ بنا کر دانت نکالنے والا۔ کلحۃ منہ کے گول حلقہ کو کہتے ہیں۔ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے کسی نے کالح کے معنی پوچھے تو انہوں نے کہا۔ الم تر الی الرأس المشیط۔ (کیا تم نے بھنی ہوئی سری نہیں دیکھی ؟ )
Top