Anwar-ul-Bayan - Al-Muminoon : 103
وَ مَنْ خَفَّتْ مَوَازِیْنُهٗ فَاُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ خَسِرُوْۤا اَنْفُسَهُمْ فِیْ جَهَنَّمَ خٰلِدُوْنَۚ
وَمَنْ : اور جو۔ جس خَفَّتْ : ہلکی ہوئی مَوَازِيْنُهٗ : اس کے تول (پلہ) فَاُولٰٓئِكَ : تو وہی لوگ الَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے خَسِرُوْٓا : خسارہ میں ڈالا اَنْفُسَهُمْ : اپنی جانیں فِيْ جَهَنَّمَ : جہنم میں خٰلِدُوْنَ : ہمیشہ رہیں گے
اور جن کے بوجھ ہلکے ہوں گے وہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے تیئیں خسارے میں ڈالا ہمیشہ دوزخ میں رہیں گے
(23:103) خسروا۔ انہوں نے گھاٹا پایا۔ انہوں نے نقصان اٹھایا۔ انہوں نے گنوایا۔ انہوں نے نقصان کیا۔ انہوں نے نقصان پہنچایا۔ خسر۔ خسار۔ خسران مصدر (باب سمع) ماضی جمع مذکر غائب۔ انفسہم۔ ان کی جانیں۔ خسروا انفسہم۔ انہوں نے اپنی جانوں کو نقصان پہنچایا انہوں نے اپنے آپ کو نقصان پہنچایا۔ انہوں نے اپنا نقصان کرلیا۔ فی جہنم خلدون۔ یہ یا تو خسروا انفسہم سے بدل ہے یا اولئک کی خبر ثانی ہے۔ یا مبتدا محذوف (ہم) کی خبر ہے اور جملہ مستانفہ ہے یعنی ہم خلدون فی جہنم۔
Top