Anwar-ul-Bayan - Al-Muminoon : 50
وَ جَعَلْنَا ابْنَ مَرْیَمَ وَ اُمَّهٗۤ اٰیَةً وَّ اٰوَیْنٰهُمَاۤ اِلٰى رَبْوَةٍ ذَاتِ قَرَارٍ وَّ مَعِیْنٍ۠   ۧ
وَجَعَلْنَا : اور ہم نے بنایا ابْنَ مَرْيَمَ : مریم کے بیٹے (عیسی) کو وَاُمَّهٗٓ : اور ان کی ماں اٰيَةً : ایک نشانی وَّاٰوَيْنٰهُمَآ : اور ہم نے انہیں ٹھکانہ دیا اِلٰى : طرف رَبْوَةٍ : ایک بلند ٹیلہ ذَاتِ قَرَارٍ : ٹھہرنے کا مقام وَّمَعِيْنٍ : اور جاری پانی
اور مریم کے بیٹے (عیسی) اور ان کی ماں کو (اپنی) نشانی بنایا تھا اور ان کو ایک اونچی جگہ پر جو رہنے کے لائق تھی اور جہاں (نتھرا ہوا) پانی جاری تھا پناہ دی تھی
(23:50) اوینھما۔ اوینا ماضی جمع متکلم۔ اوی یؤوی ایواء (افعال) کسی کو جگہ دینا۔ ٹھکانہ دینا۔ رہنے کا مقام دینا۔ اوی یاوی (ضرب) اوی واوائ۔ البیت والی البیت۔ گھر میں اترنا۔ گھر میں پناہ لینا۔ ماوی ٹھکانہ۔ جائے پناہ۔ اوی مادہ۔ ھما ضمیر مفعول تثنیہ مؤنث غائب۔ اوینہما ہم نے ان دونوں کو پناہ دی۔ ربوۃ۔ بلند جگہ۔ ٹیلہ۔ بلندی۔ اسم ہے۔ ربو۔ ربا سے مشتق ہے اس کی جمع ربی وربی ہے اس بلند مقام سے کون سی جگہ مراد ہے اس میں مختلف قول میں۔ بعض کے نزدیک اس سے مراد دمشق ہے۔ بعض کے الرملۃ (فلسطین میں) اور بعض کے نزدیک اس سے مراد بیت المقدس یا مصر ہے ! ذات قرار۔ رہائش کے قابل۔ ٹھہرنے کے قابل ۔ سرسبز و شاداب جگہ۔ وذات معین۔ جس میں پانی کے چشمے تھے۔ معین ای ماء معین جاری پانی۔ ذات قرار ومعین۔ صفت ہے ربوہ کی۔ معین العین (آنکھ ) سے مشتق ہے۔ عین کا لفظ استعارۃ کئی معنوں میں استعمال ہوتا ہے ۔ جو کہ مختلف اعتبارات سے آنکھ میں پائے جاتے ہیں۔ مثلاً :۔ (1) مشکیزہ کے سوراخ کو بھی عین کہا جاتا ہے۔ کیونکہ وہ ہیئت اور اس سے پانی بہنے کے اعتبار سے آنکھ کے مشابہ ہوتا ہے۔ (2) جاسوس کو بھی عین کہا جاتا ہے کیونکہ وہ دشمن پر آنکھ لگائے رہتا ہے۔ (3) پانی کے چشمہ کو بھی عین کہا جاتا ہے کیونکہ اس سے پانی ابلتا ہے جس طرح کہ آنکھ سے آنسو کا پانی جاری ہوتا ہے اور عین الماء سے ماء معین کا محاورہ لیا گیا ہے۔ جس کے معنی جاری پانی کے ہیں جو صاف طور چلتا ہوا دکھائی دے۔ اور عین کے معنی جاری چشمہ کے ہیں۔ علامہ بغوی (رح) نے لکھا ہے :۔ المعین : الماء الجاری الظاہر الذی تراہ العیون مفعولی من عانہ یعینہ اذا ار کہ البصر۔ یعنی معین سے سے مراد ہے وہ جاری پانی جو ظاہر ہو جس کو آنکھیں دیکھ رہی ہوں۔ عان یعون (آنکھ سے دیکھنا) سے بروزن مفعول ہے اصل میں معیون تھا۔ بعض کے نزدیک یہ معن یمعن (فتح) سے صفت کا صیغہ ہے بروزن فعیل۔ نرم رفتار سے بہنے والا پانی۔
Top