Anwar-ul-Bayan - Al-Furqaan : 65
وَ الَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا اصْرِفْ عَنَّا عَذَابَ جَهَنَّمَ١ۖۗ اِنَّ عَذَابَهَا كَانَ غَرَامًاۗۖ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ جو يَقُوْلُوْنَ : کہتے ہیں رَبَّنَا : اے ہمارے رب اصْرِفْ : پھیر دے عَنَّا : ہم سے عَذَابَ جَهَنَّمَ : جہنم کا عذاب اِنَّ : بیشک عَذَابَهَا : اس کا عذاب كَانَ غَرَامًا : لازم ہوجانے والا ہے
اور وہ جو دعا مانگتے رہتے ہیں کہ اے پروردگار دوزخ کے عذاب کو ہم سے دور رکھیو کہ اس کا عذاب بڑی تکلیف کی چیز ہے
(25:65) اصرف : صرف یصرف (ضرب) صرف سے امر کا صیغہ واحد مذکر حاضر تو ہٹا دے۔ تو پھیر دے۔ غراما : الغرم مفت کا تاوان یا جرمانہ ۔ وہ مال نقصان جو کسی قسم کی خیانت یا جنایت (جرم) کا ارتکاب کئے بغیر انسان کو اٹھانا پڑے۔ مثلاٍ قرآن مجید میں ہے انا لمغرمون (56:66) (ہائے) ہم مفت میں تاوان میں پھنس گئے یا فھم من مغرم مثقلون (52:40) کہ ان پر تاوان کا بوجھ پڑ رہا ہے۔ اور جو تکلیف یا مصیبت پہنچتی ہے اسے غرام کہاجاتا ہے لہٰذا پیہم تکلیف یا ہلاکت کے لئے اس کا استعمال ہوتا ہے ان عذابھا کان غراما بیشک اس کا عذاب پیہم اور ہلاکت خیز ہے۔
Top