Anwar-ul-Bayan - Ash-Shu'araa : 156
وَ لَا تَمَسُّوْهَا بِسُوْٓءٍ فَیَاْخُذَكُمْ عَذَابُ یَوْمٍ عَظِیْمٍ
وَلَا تَمَسُّوْهَا : اور اسے ہاتھ نہ لگانا بِسُوْٓءٍ : برائی سے فَيَاْخُذَكُمْ : سو (ورنہ) تمہیں آپکڑے گا عَذَابُ : عذاب يَوْمٍ عَظِيْمٍ : ایک بڑا دن
اور اس کو کوئی تکلیف نہ دینا (نہیں تو) تم کو سخت عذاب آپکڑے گا
(26:156) لاتمسوھا بسوئ : لا تمسوا فعل نہی جمع مذکر حاضر۔ مت چھوؤ۔ ھا ضمیر واحد مؤنث اونٹنی کی طرف راجع ہے۔ سوء ہر وہ چیز ہے جو انسان کو غم میں ڈال دے۔ برائی۔ آفت۔ گناہ وغیرہ۔ قرآن مجید میں اس کا استعمال جن معانی میں ہوا ہے امام سیوطی (رح) نے ان کو تفصیل سے قلمبند کیا ہے :۔ (1) شدت کے لئے۔ یسومونکم سوء العذاب (2:49) وہ کرتے تھے تم پر سخت عذاب۔ (2) کونچیں کاٹنے کیلئے۔ ولا تمسوھا بسوئ (26:156) اور اس کو برائی کے ساتھ ہاتھ بھی نہ لگانا۔ یعنی ناقہ کی کونچیں نہ کاٹ ڈالنا (3) زنا کے لئے۔ ما جزاء من اراد باہلک سوء (12:25) کیا سزا ہے اس کی جو تیری بیوی کے ساتھ زنا کا ارادہ کرے۔ (4) برص کے لئے۔ بیضاء من غیر سوء (20:22) روشن بغیر کسی عیب کے یعنی برص کے۔ (5) عذاب کیلئے ان الخزی الیوم والسوء علی الکفرین (16:27) بیشک آج رسوائی اور سختی (یعنی عذاب) کافروں پر ہے (6) شرک کے لئے۔ ما کنا نعمل من سوء (16:28) اور ہم تو کوئی برائی (یعنی شرک) نہیں کرتے رہے۔ (7) گالی گلوچ کے لئے۔ لا یحب اللہ الجھر بالسوء من القول (4:148) اللہ کسی برائی کی بات (دشنام طرازی) کو منہ پھوڑ کر کرنے کو پسند نہیں کرتا۔ (8) گناہ کے لئے ۔ یعلمون السوء بجھالۃ (4:17) جو بری حرکت (گناہ) جہالت سے کر بیٹھتے ہیں۔ (9) بئس (برا ہے) کے معنی میں ولہم سوء الدار (13:25) ان کے لئے ہے برا گھر۔ (10) ضرر کے لئے ۔ ویکشف السوء (27:62) اور مصیبت کو دور کردیتا ہے۔ (11) قتل و ہزیمت کے لئے۔ لم یمسسھم سوء (3:174) ان کو کوئی آنچ نہ پیش آئی۔ لا تمسوھا بسوئ۔ اس کو برائی کے ساتھ مت چھونا۔ یعنی اس کو کوئی گزند نہ پہنچانا۔ اس کو کونچیں نہ کاٹنا۔ فیاخذکم۔ الفاء سببیہ ہے ورنہ تم کو آلے گا۔ عذاب یوم عظیم۔ (ملاحظہ ہو 26:135)
Top