Anwar-ul-Bayan - Ash-Shu'araa : 183
وَ لَا تَبْخَسُوا النَّاسَ اَشْیَآءَهُمْ وَ لَا تَعْثَوْا فِی الْاَرْضِ مُفْسِدِیْنَۚ
وَلَا تَبْخَسُوا : اور نہ گھٹاؤ النَّاسَ : لوگ اَشْيَآءَهُمْ : ان کی چیزیں وَلَا تَعْثَوْا : اور نہ پھرو فِي الْاَرْضِ : زمین میں مُفْسِدِيْنَ : فساد مچاتے ہوئے
اور لوگوں کو ان کی چیزیں کم نہ دیا کرو اور ملک میں فساد نہ کرتے پھرو
(26:183) لا تبخسوا : بخس یبخس (فتح) سے فعل نہی جمع مذکر حاضر تم کم نہ دو ۔ تم گھٹاؤ نہیں۔ الناس، مفعول ثانی۔ اشیاء ھم مضاف مضاف الیہ مل کر مفعول اول۔ تم لوگوں کو ان کی چیزیں کم نہ دیا کرو۔ بخس سے جس کے معنی ظلم سے کسی چیز کے گھٹانے اور کم کرنے کے ہیں۔ لاتعثوا۔ تم فساد نہ کیا کرو۔ فعل نہی کا صیغہ جمع مذکر حاضر باب سمع سے اس کا مصدر عثی وعثی ہیں جس فساد کا ادراک حکمی ہو وہ اسی باب سے ہے۔ جس فساد کا ادراک حسی ہو وہ باب نصر سے مصدر عیث وعثو سے آتا ہے۔ مفسدین۔ حال ہے درآں حالیکہ تم فساد کرنے والے ہو۔
Top