Anwar-ul-Bayan - Ash-Shu'araa : 5
وَ مَا یَاْتِیْهِمْ مِّنْ ذِكْرٍ مِّنَ الرَّحْمٰنِ مُحْدَثٍ اِلَّا كَانُوْا عَنْهُ مُعْرِضِیْنَ
وَ : اور مَا يَاْتِيْهِمْ : نہیں آتی ان کے پاس مِّنْ ذِكْرٍ : کوئی نصیحت مِّنَ : (طرف) سے الرَّحْمٰنِ : رحمن مُحْدَثٍ : نئی اِلَّا : مگر كَانُوْا : ہوجاتے ہیں وہ عَنْهُ : اس سے مُعْرِضِيْنَ : روگردان
اور ان کے پاس (خدائے) رحمن کی طرف سے کوئی نصیحت نہیں آتی مگر یہ اس سے منہ پھیر لیتے ہیں
(26:5) ما یاتیہم میں ما نافیہ ہے۔ یاتی مضارع واحد مذکر غائب ایتان مصدر (باب ضرب) ہم ضمیر مفعول جمع مذکر غائب۔ وہ ان کے پاس آتی ہے یا آجائے گی۔ ما یاتیھم نہیں آتی ان کے پاس ۔ من ذکر میں من زائدہ ہے محض تاکید کے لئے اور نفی کو زور دار بنانے کے لئے لایا گیا ہے یا یہ تبعیضیہ ہے لیکن اول الذکر زیادہ صحیح ہے۔ ذکر ای موعظۃ و تذکیر۔ یعنی پندونصیحت یا تنبیہ کی کوئی بات۔ یا قرآن مجید کی کوئی آیت۔ محدث۔ اسم مفعول واحد مذکر۔ احداث (افعال) مصدر۔ تازہ۔ نونبو، نئی۔ محدث و محدثۃ۔ نئی چیز جو اجنبی معلوم ہو۔ محدث صفت ہے ذکر کی۔ تازہ موعظت، تازہ فہمائش۔ معرضین۔ اسم فاعل جمع مذکر منصوب۔ اعراض (افعال) مصدر ۔ منہ موڑنے والے۔ اعراض کرنے والے۔ روگردانی کرنے والے۔ عنہ میں ہ ضمیر واحد غائب ذکر کی طرف سے راجع ہے۔
Top