Anwar-ul-Bayan - Ash-Shu'araa : 71
قَالُوْا نَعْبُدُ اَصْنَامًا فَنَظَلُّ لَهَا عٰكِفِیْنَ
قَالُوْا : انہوں نے کہا نَعْبُدُ : ہم پرستش کرتے ہیں اَصْنَامًا : بتوں کی فَنَظَلُّ : پس ہم بیٹھے رہتے ہیں ان کے پاس لَهَا : ان کے پاس عٰكِفِيْنَ : جمے ہوئے
وہ کہنے لگے ہم بتوں کو پوجتے ہیں اور ان کی پوجا پر قائم ہیں
(26:71) فنظل میں الفاء عطف کا ہے نظل ، ظل یظل سے مضارع جمع متکلم کا صیغہ ہے افعال ناقصہ میں سے ہے ظل اگرچہ دن کے فعل کے ساتھ مخصوص ہے جیسے کہ بات کا استعمال فعل شب کے لئے ہوتا ہے لیکن توسیع استعمال سے بمعنی صار مستعمل ہے لہٰذا فنظل لہا عکفین کا ترجمہ ہم دن کو ان بتوں کی پوجا میں لگے رہتے ہیں کی بجائے ” ہم ان بتوں کی پوجا پر جمے رہتے ہیں یا قائم رہتے ہیں۔ زیادہ صحیح ہے۔ عکفین اسم فاعل جمع مذکر۔ عاکف کی جمع۔ معتکف اعتکاف کرنے والے۔ اردگرد جمع ہونے والے۔ مجاور۔ جم کر بیٹھنے والے عکوف مصدر۔ جس کے معنی ہیں تعظیم کے طور پر کسی چیز کی طرف متوجہ ہونا اور اس کو لازم پکڑ لینا۔ عکوف فی المسجد کے معنی ہیں عبادت کی نیت سے اپنے آپ کو مسجد میں روکے رکھنا۔
Top