Anwar-ul-Bayan - Az-Zumar : 57
اَوْ تَقُوْلَ لَوْ اَنَّ اللّٰهَ هَدٰىنِیْ لَكُنْتُ مِنَ الْمُتَّقِیْنَۙ
اَوْ : یا تَقُوْلَ : وہ کہے لَوْ : اگر اَنَّ اللّٰهَ : یہ کہ اللہ هَدٰىنِيْ : مجھے ہدایت دیتا لَكُنْتُ : میں ضرور ہوتا مِنَ : سے الْمُتَّقِيْنَ : پرہیزگار (جمع)
یا یہ کہنے لگے کہ اگر خدا مجھ کو ہدایت دیتا تو میں بھی پرہیزگاروں میں ہوتا
(39:57) او تقول : او حرف عطف ، تقول مضارع منصوب واحد مؤنث غائب کا مرجع نفس ہے جو یہاں محذوف ہے۔ فعل مضارع سے قبل عامل ان (مصدریہ، ناصبہ) محذوف ہے۔ عبارت یوں ہوگی :۔ او ان تقول نفس ۔۔ الخ نحوی تشریح کے لئے آیت 56 متذکرہ بالا ملاحظہ فرمائیں۔ لو ان اللّٰہ ھدنی۔ جملہ شرطیہ ہے لکنت من المتقین۔ اس کی جزاء (یا کوئی جان یا نفس یا شخص یہ کہے کہ) اگر (دنیا میں) اللہ مجھے ہدایت دے دیتا تو میں بھی پرہیزگاروں میں سے ہوتا ۔ یعنی شرک اور معاصی سے بچا رہتا۔
Top