Anwar-ul-Bayan - An-Nisaa : 72
وَ اِنَّ مِنْكُمْ لَمَنْ لَّیُبَطِّئَنَّ١ۚ فَاِنْ اَصَابَتْكُمْ مُّصِیْبَةٌ قَالَ قَدْ اَنْعَمَ اللّٰهُ عَلَیَّ اِذْ لَمْ اَكُنْ مَّعَهُمْ شَهِیْدًا
وَاِنَّ : اور بیشک مِنْكُمْ : تم میں لَمَنْ : وہ ہے جو لَّيُبَطِّئَنَّ : ضرور دیر لگا دے گا فَاِنْ : پھر اگر اَصَابَتْكُمْ : تمہیں پہنچے مُّصِيْبَةٌ : کوئی مصیبت قَالَ : کہے قَدْ اَنْعَمَ : بیشک انعام کیا اللّٰهُ : اللہ عَلَيَّ : مجھ پر اِذْ : جب لَمْ اَكُنْ : میں نہ تھا مَّعَھُمْ : ان کے ساتھ شَهِيْدًا : حاضر۔ موجود
اور تم میں کوئی ایسا بھی ہے کہ (عمدا) دیر لگاتا ہے پھر اگر تم پر کوئی مصیبت پڑجائے تو کہتا ہے کہ خدا نے مجھ بڑی مہربانی کی کہ میں ان میں موجود نہ تھا
(4:72) لیبطئن۔ مضارع بلال تاکید ونون ثقلیہ۔ بطایبطیٔ تبطیٔ (تفعیل) بطأ مادہ۔ لازم اور متعدی دونوں طرح استعمال ہوتا ہے۔ البطؤ۔ چلنے میں دیر لگانا اور سستی کرنا۔ جملہ کے معنی یہ ہیں۔ اور تم میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جو خود بھی دیر لگاتے ہیں اور دوسروں سے بھی دیر لگواتے ہیں۔ شھیداً ۔ سے یہاں مراد موجود ہے۔
Top