Anwar-ul-Bayan - Az-Zukhruf : 34
وَ لِبُیُوْتِهِمْ اَبْوَابًا وَّ سُرُرًا عَلَیْهَا یَتَّكِئُوْنَۙ
وَلِبُيُوْتِهِمْ : اور ان کے گھروں کے لیے اَبْوَابًا : دوازے وَّسُرُرًا : اور تخت عَلَيْهَا : اس پر يَتَّكِئُوْنَ : وہ تکیہ لگاتے ہوں
اور ان کے گھروں کے دروازے بھی اور تخت بھی جن پر تکیہ لگاتے ہیں
(43:34) ولبیوتھم ابوابا وسررا علیہا یتکئون : اس جملہ کا عطف بھی جملہ جعلنا ۔۔ سقفا من فضۃ پر ہے۔ ابوابا جمع باب کی دروازہ۔ سررا جمع سریر کی۔ تخت : وہ جس پر ٹھاٹھ سے بیٹھا جائے۔ یہ سرور سے مشتق ہے : کیونکہ خوشحال لوگ ہی اس پر بیٹھتے ہیں۔ اور جگہ قرآن مجید میں ہے فیہا سرر مرفوعۃ (88:13) وہاں تخت ہوں گے اوپر بچھے ہوئے۔ یتکئون۔ مضارع جمع مذکر غائب اتکاء (افتعال) مصدر۔ وہ تکیہ لگاتے ہیں یا لگائیں گے۔ ت ک ء مادہ۔ المتکاء (اسم مکان ) سہارا لگانے کی جگہ چناچہ اور جگہ قرآن مجید میں ہے۔ ہی عصای اتوکأ علیہا (20:18) یہ میری لاٹھی ہے اس پر میں سہارا لگاتا ہوں۔
Top