Anwar-ul-Bayan - Al-Fath : 19
وَّ مَغَانِمَ كَثِیْرَةً یَّاْخُذُوْنَهَا١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ عَزِیْزًا حَكِیْمًا
وَّمَغَانِمَ : اور غنیمتیں كَثِيْرَةً : بہت سی يَّاْخُذُوْنَهَا ۭ : انہوں نے وہ حاصل کیں وَكَانَ : اور ہے اللّٰهُ : اللہ عَزِيْزًا : غالب حَكِيْمًا : حکمت والا
اور بہت سی غنیمتیں جو انہوں نے حاصل کیں اور خدا غالب حکمت والا ہے
(48:19) ومغانم کثیرۃ۔ واؤ عاطفہ۔ مغانم کثیرۃ موصوف و صفت مل کر مفعول ثانی اثاب کا۔ مغانم پر تنوین بوجہ غیر منصرب ہونے کے نہیں آئی (ملاحظہ ہو آیت متذکرۃ الصدر) منصوب بوجہ فتحا قریبا کے معطوف ہونے کے ہے اور بہت سی نعمتیں بھی دے گا جن کو وہ لیں گے (یاخذنھا۔ اس میں ضمیر فاعل مومنون کی طرف راجع ہے۔ اور ھا ضمیر واحد مؤنث غائب مغانم کثیرۃ کی طرف راجع ہے) ان مغانم سے مراد خیبر کی فتح اور اس کے اموال غنیمت ہیں ۔ (اور یہ انعام صرف ان مؤمنوں کے لئے مخصوص تھا جو بیعت رضوان میں شریک تھے) عزیزا حکیما : کان کی خبر۔ زبردست، حکمت والا۔
Top