Anwar-ul-Bayan - Adh-Dhaariyat : 42
مَا تَذَرُ مِنْ شَیْءٍ اَتَتْ عَلَیْهِ اِلَّا جَعَلَتْهُ كَالرَّمِیْمِؕ
مَا : نہ تَذَرُ مِنْ شَيْءٍ : چھوڑتی تھی کسی چیز کو اَتَتْ عَلَيْهِ : آئی جس پر اِلَّا جَعَلَتْهُ كَالرَّمِيْمِ : مگر اس نے کردیا اس کو بوسیدہ ہڈیوں کی طرح
وہ جس چیز پر چلتی اس کو ریزہ ریزہ کئے بغیر نہ چھوڑتی
(51:42) ما تذر من شیٔ اتت علیہ۔ ما نافیہ ہے۔ تذر مضارع واحد مؤنث غائب (ضمیر فاعل الریح العقیم کی طرف راجع ہے) وہ نہیں چھوڑتی ہے۔ وذر (باب فتح) مصدر۔ اس کا صرف مضارع اور امر استعمال ہوتا ہے۔ اتت مضارع واحد مؤنث غائب اتیان (باب ضرب) مصدر وہ آتی۔ وہ پڑی۔ علیہ میں ہ ضمیر مذکر غائب کا مرجع شی۔ وہ جس شے پر پڑتی اسے نہ چھوڑتی۔ الا حرف استثناء ۔ مگر جعلتہ : جعلت : ماضی واحد مؤنث : ضمیر فاعل کا مرجع الریح ہے۔ ہ ضمیر مفعول واحد مذکر غائب شی کے لئے ہے۔ کالرمیم۔ ک تشبیہ کا ہے۔ رمیم استخوان بوسیدہ، گلی ہوئی ہڈی۔ رمۃ (جس کے معنی ہڈیوں کے بوسیدہ ہوجانے کے ہیں) سے صفت مشبہ کا صیغہ ہے اس کی جمع ارماء ہے اور رمام ہے۔ الاجعلۃ کالرمیم : مگر یہ کہ اسے بوسیدہ ہڈیوں کی طرح ریزہ ریزہ کردیتی ۔
Top