Anwar-ul-Bayan - Al-Hashr : 13
لَاَنْتُمْ اَشَدُّ رَهْبَةً فِیْ صُدُوْرِهِمْ مِّنَ اللّٰهِ١ؕ ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ قَوْمٌ لَّا یَفْقَهُوْنَ
لَاَانْتُمْ : یقیناً تم۔ تمہارا اَشَدُّ رَهْبَةً : بہت زیادہ ڈر فِيْ صُدُوْرِهِمْ : ان کے سینوں میں مِّنَ اللّٰهِ ۭ : اللہ سے ذٰلِكَ : یہ بِاَنَّهُمْ : اس لئے کہ وہ قَوْمٌ : ایسے لوگ لَّا يَفْقَهُوْنَ : کہ وہ سمجھتے نہیں
(مسلمانوں ! ) تمہاری ہیبت ان لوگوں کے دلوں میں خدا سے بھی بڑھ کر ہے۔ یہ اس لئے کہ وہ لوگ ایسے ہیں کہ سمجھ نہیں رکھتے۔
(59:13) لا : لام بےعمل کی ایک قسم ہے یہ لام ابتداء مفتوح، مضمون جملہ کی تاکید کے لئے آتا ہے۔ باتفاق اہل لغت اس کا استعمال دو جگہ صحیح ہے۔ (الف) مبتداء پر جیسے ال انتم اشد رھبۃ (59:13) ( آیۃ زیر مطالعہ) البتہ تمہارا ڈر زیادہ ہے۔ (ب) ان کی خبر پر خواہ اسم ہو۔ جیسے ان ربی لسمیع الدعاء (14:39) یا فعل مضارع ہو جیسے ان ربک لیحکم بینھم (16:124) یا ظرف ہو جیسے انک لمن المرسلین (36:3) ۔ تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو لغات القرآن باب اللام ۔ الاتقان فی علوم القرآن از علامہ جلال الدین سیوطی (رح) حصہ اول نوع چالیس۔ فائدہ : لا یہ ان کلمات میں سے ہے جو موافق رسم الخط قرآن مجید لکھنے اور پڑھنے میں اور طرح ہیں ۔ جیسے :۔ لاالی الجحیم (37:67) لالی الجحیم۔ لا او ضعوا (9:47) لاوضعوا۔ لشای (18:23) لشیئ۔ قرآن مجید میں ایسے کلمات 22 ہیں۔ اشد : نہایت سخت۔ شدۃ سے جس کے معنی سخت اور قوی ہونے کے ہیں۔ افعل التفضیل کا صیغہ ہے۔ رھبۃ : ڈر۔ رعب۔ ایسا رعب جس میں بچاؤ کا خیال اور اضطراب موجود ہو۔ رھبت کہلاتا ہے رھب یرھب (سمع) کا مصدر۔ بوجہ تمیز کے منصوب ہے۔ آیت کا ترجمہ ہوگا :۔ البتہ ازروئے وخوف تم ان کے دلوں میں بہ نسبت اللہ تعالیٰ کے زیادہ سخت ہو۔ یعنی تمہاری ہیبت ان کے دلوں میں خدا سے بھی زیادہ ہے تمہارے ڈر سے وہ بظاہر زبان سے تو ایمان لے آتے ہیں لیکن دلوں میں ان کے کفر رہتا ہے اور اللہ ان کے باطنی کفر کو جانتا ہے مگر وہ اللہ سے نہیں ڈرتے اور دل سے ایمان نہیں لاتے۔ ذلک : یعنی اللہ کی نسبت تم لوگوں سے ان کا زیادہ خوف زدہ ہونا۔ بانھم : ب سببیہ ہے۔ یہ اللہ کی بہ نسبت تمہارا ڈر ان کے دلوں میں بوجہ اس بات کے ہے کہ :۔ انھم قوم لا یفقھون۔ ایسے لوگ ہیں جو سمجھتے نہیں ہیں۔ بےعقل ہیں۔
Top