Anwar-ul-Bayan - Al-Hashr : 22
هُوَ اللّٰهُ الَّذِیْ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ١ۚ عٰلِمُ الْغَیْبِ وَ الشَّهَادَةِ١ۚ هُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ
هُوَ اللّٰهُ : وہ اللہ الَّذِيْ : وہ جس لَآ اِلٰهَ : نہیں کوئی معبود اِلَّا هُوَ ۚ : اس کے سوا عٰلِمُ الْغَيْبِ : جاننے والا پوشیدہ کا وَالشَّهَادَةِ ۚ : اور آشکارا هُوَ الرَّحْمٰنُ : وہ بڑا مہربان الرَّحِيْمُ : رحم کرنے والا
وہی خدا ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں پوشیدہ اور ظاہر کا جاننے والا وہ بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔
(59:22) ھو اللہ الذی لا الہ الا ھو : ھو ضمیر شان ہے اس کا فائدہ یہ ہے کہ یہ مسند الیہ کی تعظیم و بڑائی پر دلالت کرتی ہے اس طرح کہ پہلے اس کا ذکر مبہم طریقہ سے کرکے پھر اس کی تشریح کی جائے۔ اللہ مسند الیہ باقی کا جملہ مسند اس کی صفت ہے۔ الزی اسم مفعول موصول باقی جملہ اس کا صلی۔ لا ناصیہ (اپنے اسم کو نصب دیتا ہے) الہ اس کا اسم الا حرف استثنائ۔ وہ اللہ ہے ایسی ذات کہ کوئی معبود نہیں سوائے اس کے۔ الہ معبود۔ بروزن فعال بمعنی اسم مفعول مالوہ ہے ۔ ہر قوم کے نزدیک جس کی بندگی کی جائے وہ الہ ہے خواہ وہ معبود برحق ہو یا معبود باطل۔ علم الغیب : مضاف مضاف الیہ ۔ غیب کا علم رکھنے والا۔ غیب کا علم جاننے والا ۔ والشھادۃ : ای وعالم الشھادۃ اور جاننے والا ہے ہر طاہر اور مشاہدہ میں آنے والی چیز کا۔ شھادۃ : شھد یشھد کا مصدر ہے۔ لیکن اسم ہوکر بھی استعمال ہوتا ہے۔ علم الغیب والشھادۃ۔ ہر باطن و ظاہر کا جاننے والا۔ ہر موجود و معدوم ، مخفی و ظاہر ہر کا علم رکھنے والا۔ الرحمن بڑا مہربان ، بہت بخشش کرنے والا۔ چونکہ اس لفظ کے معنی بجز ذات باری تعالیٰ کے اور کسی پر صادق نہیں آتے کیونکہ اسی کی رحمت سب پر عام ہے اس لئے سوائے اللہ تعالیٰ کے اور کسی کے لئے اس کا استعمال نہیں ہوتا۔ علمائے عبرت کا اس میں اختلاف ہے کہ یہ عربی زبان کا لفظ ہے یا نہیں اور عربی ہونے کی صورت میں یہ مشتق ہے یا غیر مشتق۔ مبرد اور ثعلب جو عربیت اور لغت کے امام ہیں وہ اس طرف گئے ہیں کہ یہ عبرانی لفظ ہے اگر اس کو عبرانی لفظ مان لیا جائے تو اس صورت میں یہ لفظ اللہ کی طرح ذات باری کا علم ہوگا۔ قرآن مجید میں یہ لفظ 53 جگہ مزکور ہے بظاہر یہی معلوم ہوتا ہے کہ اس کا استعمال بطور صفت نہیں بلکہ بطور علم ہوا ہے۔ الرحیم : بڑا مہربان ۔ نہایت رحم والا۔ رحمۃ سے بروزن فعیل مبالغہ کا صیغہ ہے۔ اس کی جمع رحماء ہے۔ اس کا استعمال اللہ تعالیٰ کے علاوہ غیر کے لئے ہوتا ہے :۔ آنحضرت ﷺ کو قرآن مجید میں رؤف الرحیم کہا گیا ہے (تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو لغات القرآن) ۔
Top