Anwar-ul-Bayan - Al-Qalam : 22
اَنِ اغْدُوْا عَلٰى حَرْثِكُمْ اِنْ كُنْتُمْ صٰرِمِیْنَ
اَنِ اغْدُوْا : کہ چلو عَلٰي حَرْثِكُمْ : اپنے کھیت پر اِنْ كُنْتُمْ : اگر ہو تم صٰرِمِيْنَ : کاٹنے والے
کہ اگر تم کو کاٹنا ہے تو اپنی کھیتی پر سویرے ہی جا پہنچو
(68:22) ان اغدوا علی حرثکم : ان مصدریہ۔ اغدوا فعل امر جمع مذکر حاضر۔ غدو (باب نصر) مصدر سے بمعنی تم سویرے چلو۔ اغدوا (فعل امر) فعل ناقص ہے علی حرثکم اس کی خبر ہے۔ یعنی صبح سویرے اپنی کھیتی پر پہنچ جاؤ۔ یہ جملہ جواب شرط ہے اور شرط سے مقدم آیا ہے۔ ان کنتم صارمین۔ جملہ شرط ہے۔ صارمین اسم فاعل جمع مذکر بحالت نصب کاٹنے والے۔ ترجمہ ہوگا :۔ اگر تم اپنی کھیتی کو کاٹنا چاہتے ہو تو صبح سویرے اپنی کھیتی پر پہنچ جاؤ۔
Top