Anwar-ul-Bayan - Al-Qalam : 40
سَلْهُمْ اَیُّهُمْ بِذٰلِكَ زَعِیْمٌۚۛ
سَلْهُمْ : پوچھو ان سے اَيُّهُمْ : کون سا ان میں سے بِذٰلِكَ زَعِيْمٌ : ساتھ اس کے ضامن ہے
ان سے پوچھو کہ ان میں سے اس کا کون ذمہ لیتا ہے
(68:40) سلہم : سل فعل امر واحد مذکر حاضر سؤال (باب فتح) مصدر۔ تو سوال کر تو پوچھ لے۔ تو دریافت کرلے ۔ تو مانگ لے : س و ل حروف مادہ۔ ہم ضمیر مفعول جمع مذکر غائب کا مرجع مشرکین ہے۔ سلہم ای المشرکین (مدارک التنزیل) ایہم : ای استفہامیہ ہے۔ مضاف ہے۔ ہم ضمیر جمع مذکر غائب مضاف الیہ۔ ان میں سے کون ؟ ذلک : کا اشارہ اس عہد و پیمان کی طرف ہے جو اوپر آیت 39 میں مذکور ہوا۔ زعیم : ضامن ، ذمہ دار۔ زعامۃ (باب فتح، نصر) مصدر سے جس کے معنی ضامن بننا یا کفیل ہونا۔ سلہم ایہم بذلک زعیم : (ای محمد ﷺ ) ان (مشرکین سے) پوچھئیے کہ ان میں سے کون اس بات کا ضامن ہے یا اس کی ذمہ داری لیتا ہے کہ ان کا اللہ سے کوئی عہد و پیمان ہے کہ ان کو وہی ملے گا جس کو وہ چاہیں گے۔ اور جگہ قرآن مجید میں ہے وانا بہ زعیم (12:72) اور میں ہی اس کا ضامن ہوں ۔
Top