Anwar-ul-Bayan - Al-Qalam : 45
وَ اُمْلِیْ لَهُمْ١ؕ اِنَّ كَیْدِیْ مَتِیْنٌ
وَ : اور اُمْلِيْ لَهُمْ : میں ڈھیل دے رہا ہوں ان کے لیے اِنَّ : بیشک كَيْدِيْ : میری چال مَتِيْنٌ : بہت پختہ ہے
اور میں ان کو مہلت دیے جاتا ہوں میری تدبیر قوی ہے
(68:45) واملی لہم : املی میں ڈھیل دوں گا۔ میں مہلت دوں کا، میں ڈھیل دئیے جاتا ہوں۔ مضارع کا صیغہ واحد متکلم ۔ املاء (افعال) مصدر۔ مہلت دینا، ڈھیل دینا۔ ان کیدی متین : کیدی مضاف مضاف الیہ، کید مکروفریب ، خفیہ حیلہ۔ خفیہ تدبیر۔ کید (باب ضرب) سے مصدر بھی ہے، حیلہ کرنا، تدبیر کرنا ، مکرو فریب کرنا۔ یہ لفظ اچھے معنوں میں بھی استعمال ہوتا ہے اور برے معنوں میں بھی۔ مگر عام طور پر برے معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔ چناچہ اچھے معنوں میں قرآن مجید میں آیا ہے :۔ کذلک کدنا لیوسف (12:76) اسی طرح ہم نے یوسف کے لئے تدبیر کردی۔ اور برے معنوں میں فارادوا بہ کیدا فجعلنھم الاسفلین ۔ (37:98) غرض انہوں نے ان کے ساتھ چلا چلنی چاہی اور ہم نے انہیں زیر کردیا۔ متین صفت مشبہ، واحد مذکر، مضبوط، محکم، ریڑھ کی ہڈی کے دائیں اور بائیں کو متن کہا جاتا ہے اسی سے متن فعل بنا لیا گیا بمعنی اس کی پشت قوی ہوگئی اور مضبوط ہوگئی۔ متین مضبوط پشت والا۔ توسیع استعمال کے بعد متین کا معنی ہوگیا قوی، محکم۔ ان کیدی مرین بیشک میری تدبیر بڑی مضبوط ہے۔ بعض نے کہا ہے کہ اس سے مراد عذاب ہے۔ لیکن صحیح یہ ہے کہ کید سے مراد ڈھیل دینا ہے اور مہلت دینا ہے جو کہ آخرکار موجب عذاب بنتی ہے۔ جیسے فرمایا : انما نملی لہم لیزدادوا اثما (3:178) (نہیں بلکہ) ہم ان کو مہلت اس لئے دیتے ہیں کہ وہ زیادہ گناہ کرلیں (المفردات)
Top