Anwar-ul-Bayan - Al-Qalam : 46
اَمْ تَسْئَلُهُمْ اَجْرًا فَهُمْ مِّنْ مَّغْرَمٍ مُّثْقَلُوْنَۚ
اَمْ تَسْئَلُهُمْ : یا تم سوال کرتے ہو ان سے اَجْرًا : کسی اجر کا فَهُمْ : تو وہ مِّنْ مَّغْرَمٍ : تاوان سے مُّثْقَلُوْنَ : دبے جاتے ہوں
کیا تم ان سے کچھ اجر مانگتے ہو کہ ان پر تاوان کا بوجھ پڑ رہا ہے ؟
(68:46) ام تسئلہم اجرا : ام حرف عطف ، کیا۔ یا ام منقطعۃ بمعنی بل : ای بل تسئلہم : تسئل مضارع واحد مذکر ، سئوال (باب فتح) مصدر۔ ہم ضمیر مفعول جمع مذکر غائب۔ تو ان سے سوال کرتا ہے۔ تو ان سے مانگتا ہے۔ اجرا : اجرت، معاوضہ (تبلیغ احکام الٰہی کے لئے) ۔ فھم من مغرم مثقلون :عاطفہ سببیہ۔ مغرم اسم مصدر مجرور ، تاوان۔ الغرم مفت کا تاوان یا جرمانہ، وہ مالی نقصان جو کسی قسم کی خیانت یا جرم کا ارتکاب کئے بغیر انسان کو اٹھانا پڑے۔ مثقلون : اثقال (افعال) مصدر سے اسم مفعول جمع مذکر۔ کہ بدیں سبب وہ تاوان کے بوجھ کے نیچے دبے جا رہے ہیں۔ نیز ملاحظہ ہو 52:40 ۔
Top