Anwar-ul-Bayan - Al-Haaqqa : 30
خُذُوْهُ فَغُلُّوْهُۙ
خُذُوْهُ : پکڑو اس کو فَغُلُّوْهُ : پھر طوق پہناؤ اس کو
(حکم ہوگا کہ) اسے پکڑ لو اور طوق پہنا دو .
(69:30) خذوہ : خذوا فعل امر ، جمع مذکر حاضر۔ غل (باب نصر) مصدر۔ الغلل کے اصل معنی کسی چیز کو اوپر اوڑھنے یا اس کے درمیان میں چلے جانے کے ہیں۔ اسی سے غلل اس پانی کو کہا جاتا ہے جو درختوں کے درمیان سے بہہ رہا ہو۔ غل (طوق) خاص کر اس چیز کو کہا جاتا ہے جس سے کسی کے اعضاء جکڑ کر اس کے وسط میں باندھ دیا جاتا ہے اس کی جمع اغلال آتی ہے۔ غلوا طوق پہنا دو ۔ ہاتھ پاؤں اور گردن میں قید ڈال دو ۔ ہ ضمیر مفعول واحد مذکر غائب ہے۔
Top