Anwar-ul-Bayan - Al-Haaqqa : 31
ثُمَّ الْجَحِیْمَ صَلُّوْهُۙ
ثُمَّ الْجَحِيْمَ : پھر جہنم میں صَلُّوْهُ : جھونکو اس کو
پھر اسے دوزخ کی آگ میں جھونک دو
(69:31) ثم تراخی وقت کے لئے ہے یعنی پھر۔ اس کے بعد۔ صاحب تفسیر مظہری تحریر فرماتے ہیں :۔ اس جگہ اور اس کے بعد ثم کے لفظ سے یہ ظاہر کرنا مقصود ہے کہ ہر آئندہ مصیبت پچھلی مصیبت سے بہت زیادہ سخت ہوگی۔ (اول گرفتاری، اس کے بعد ہاتھ پاؤں کی گردن سے بندش اس کے بعد جہنم میں داخلہ بہت سخت ہوگا الجحیم : دوزخ، دیکتی ہوئی آگ۔ جحم (باب فتح) مصدر۔ بمعنی آگ کا (سخت) بھڑکنا یہ فعل صلوۃ کا مفعول ہے مفعول کو فعل سے پہلے حصر کے لئے لایا گیا ہے۔ صلوہ : صلوا فعل امر کا صیغہ جمع مذکر حاضر۔ تصلیۃ (تفعیل) مصدر سے ۔ جس کے معنی آگ میں داخل کرنے کے ہیں ہ ضمیر مفعول واحد مذکر غائب۔ پھر اس کو سخت بھڑکتی ہوئی آگ میں ڈال دو ۔
Top