Anwar-ul-Bayan - An-Naba : 25
اِلَّا حَمِیْمًا وَّ غَسَّاقًاۙ
اِلَّا : مگر حَمِيْمًا : کھولتا وَّغَسَّاقًا : اور زخموں کا دھوؤن
مگر گرم پانی اور بہتی پیپ
(78:25) الا حمیما وغساقا : حمیما۔ سخت گرم۔ کھولتا ہوا پانی۔ غساقا پیپ، کج لہو۔ وہ گند کا مادہ جو زخموں سے نکلتا ہے۔ بہتی پیپ۔ اس صورت میں حمیما کا استثناء بردا سے ہے اور غساقا کا استثناء شرابا سے ہے۔ مطلب یہ ہے کہ جب دوزخیوں (طاغین) کو دوزخ کی آگ اندر سے اور باہر سے جلا رہی ہوگی اور وہ ٹھنڈک کے لئے بیتاب ہوں گے تو ان کو ٹھنڈک کی بجائے گرم اور کھولتا ہوا پانی پینے کو ملے گا۔ جو ان پر گرمی کی شدت کو اور تیز کر دے گا۔ اسی طرح جب اب کو شراب کی طلب ہوگی یعنی پینے کی ایسی چیز جو کہ ذائقہ بھی ہو اور ان کی پیاس کو تسکین بھی بخشے تو ان کو پینے کے لئے کج لہو اور دوزخیوں کے زخموں سے بہتی ہوئی گندی پیپ پینے کو دی جائے گی جو پینے کو اور بھی ناقابل برداشت کر دے گی۔ آیت 24 میں بردا و شرابا ، یذوقون کے مفعول ہونے کی وجہ سے منصوب ہیں اور سارا جملہ لبثین کے ضمیر جمع مذکر سے حال ہے اور یہی صورت آیت 25 میں حمیما وغساقا کی ہے۔
Top