Tafseer-e-Majidi - An-Nisaa : 111
وَ الَّذِیْنَ اتَّخَذُوْا مَسْجِدًا ضِرَارًا وَّ كُفْرًا وَّ تَفْرِیْقًۢا بَیْنَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَ اِرْصَادًا لِّمَنْ حَارَبَ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ مِنْ قَبْلُ١ؕ وَ لَیَحْلِفُنَّ اِنْ اَرَدْنَاۤ اِلَّا الْحُسْنٰى١ؕ وَ اللّٰهُ یَشْهَدُ اِنَّهُمْ لَكٰذِبُوْنَ
وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ جو اتَّخَذُوْا : انہوں نے بنائی مَسْجِدًا : مسجد ضِرَارًا : نقصان پہنچانے کو وَّكُفْرًا : اور کفر کے لیے وَّتَفْرِيْقًۢا : اور پھوٹ ڈالنے کو بَيْنَ : درمیان الْمُؤْمِنِيْنَ : مومن (جمع) وَاِرْصَادًا : اور گھات کی جگہ بنانے کے لیے لِّمَنْ : اس کے واسطے جو حَارَبَ : اس نے جنگ کی اللّٰهَ : اللہ وَرَسُوْلَهٗ : اور اس کا رسول مِنْ : سے قَبْلُ : پہلے وَلَيَحْلِفُنَّ : اور وہ البتہ قسمیں کھائیں گے اِنْ : نہیں اَرَدْنَآ : ہم نے چاہا اِلَّا : مگر (صرف) الْحُسْنٰى : بھلائی وَاللّٰهُ : اور اللہ يَشْهَدُ : گواہی دیتا ہے اِنَّھُمْ : وہ یقیناً لَكٰذِبُوْنَ : جھوٹے ہیں
اور جو کوئی کسی گناہ کا ارتکاب کرتا ہے تو اس کا ارتکاب اپنی ہی جان کے خلاف کرتا ہے، اور اللہ بڑا علم والا ہے بڑا حکمت والا ہے،305 ۔
305 ۔ علیم کل ہونے کے حیثیت سے وہ سب کے چھوٹے بڑے گناہوں سے باخبر ہے، حکیم ہونے کے اعتبار سے وہ جزا وسزا سب کے مناسب حال ہی تجویز کرتا ہے۔ (آیت) ” انما یکسبہ علی نفسہ “۔ یعنی گناہ کا ضرر ووبال خود اسی کو بھگتنا ہوگا۔ اس لئے توبہ و استغفار، تدارک وتلافی لازمی ہے۔
Top