Ashraf-ul-Hawashi - Ibrahim : 30
وَ جَعَلُوْا لِلّٰهِ اَنْدَادًا لِّیُضِلُّوْا عَنْ سَبِیْلِهٖ١ؕ قُلْ تَمَتَّعُوْا فَاِنَّ مَصِیْرَكُمْ اِلَى النَّارِ
وَجَعَلُوْا : اور انہوں نے ٹھہرائے لِلّٰهِ : اللہ کے لیے اَنْدَادًا : شریک لِّيُضِلُّوْا : تاکہ وہ گمراہ کریں عَنْ : سے سَبِيْلِهٖ : اس کا راستہ قُلْ : کہ دیں تَمَتَّعُوْا : فائدہ اٹھا لو فَاِنَّ : پھر بیشک مَصِيْرَكُمْ : تمہارا لوٹنا اِلَى : طرف النَّارِ : جہنم
اور ان لوگوں نے اللہ کے ساجھی ٹھہرے7 اس لئے کہ لوگوں کو اللہ تعالیٰ کے سچے رستے توحید سے بھٹکا دیں (اے پیغمبر) کہ دے چند روز دنیا کے مزے اٹھا لو پھر تو تم کو دوزخ میں8 میں ہی جانا ہے
7 ۔ ان کو پوجا کرنے لگے اور دکھ درد میں انہیں پکارنے لگے۔ 8 ۔ یعنی اچھا ! اگر تم باز نہیں آتے تو چند روز دنیا کے مزے اڑالو مگر کب تک ؟ آخر کار تمہیں ہمیشہ ہمیشہ کے لئے جہنم میں رہنا ہے۔ یہ ڈرانے اور متنبہ کرنے کے لئے فرمایا ہے۔
Top