Ashraf-ul-Hawashi - Al-Anbiyaa : 6
مَاۤ اٰمَنَتْ قَبْلَهُمْ مِّنْ قَرْیَةٍ اَهْلَكْنٰهَا١ۚ اَفَهُمْ یُؤْمِنُوْنَ
مَآ اٰمَنَتْ : نہ ایمان لائی قَبْلَهُمْ : ان سے قبل مِّنْ قَرْيَةٍ : کوئی بستی اَهْلَكْنٰهَا : ہم نے اسے ہلاک کیا اَفَهُمْ : اور کیا وہ (یہ) يُؤْمِنُوْنَ : ایمان لائیں گے
(فرمائشی نشانی دیکھنے پر بھی) ان سے پہلے کوئی بستی والے ایمان9 نہیں لایء جن کو ہم نے تباہ کردیا یہ (بھلا) کیا ایمان لائیں گے10
9 یعنی جن قوموں کی ہلاکت اللہ کے علم میں مقدر ہوچکی تھی وہ معجزے دیکھ کر بھی ایمان نہ لائیں۔ یہی حال ان کا ہے مگر اللہ کے علم میں ان کی ہلاکت مقدر نہیں ہے کیونکہ ان کی نسل سے بہت سے مسلمان پیدا ہونے والے ہیں۔ اس لئے ان کی فرمائش کے مطابق نشانی ظاہر نہیں ہوتی ورنہ کسی بڑ ی سے بڑی نشانی کا اظہار ہمارے لئے کچھ مشکل نہیں ہے۔ (قرطبی)10 کیونکہ وہ خوب جانتے ہیں کہ جتنے پیغمبر ہو گزرے ہیں سب شر ہی تھے اور یہ بات تو اثر سے ثابت ہے۔ اکثر مفسرین نے آیت کی یہی تفسیر بیان کی ہے کہ یہاں ” اہل ذکر “ سے مراد اہل کتاب ہیں اور یہ ان کے اعتراض ” ھل ھذا الابشر مثلکم “ کا جواب ہے (قرطبی) اس آیت سے بعض نے جواز تقلید پر استدلال کیا ہے جو غلط ہونے کے علاوہ مضحکہ خیز بھی ہے۔ نیز دیکھیے سورة نحل :43 (شوکانی)
Top