Tafseer-e-Baghwi - Az-Zukhruf : 51
وَ ثَمُوْدَاۡ فَمَاۤ اَبْقٰىۙ
وَثَمُوْدَا۟ : اور ثمود کو فَمَآ اَبْقٰى : پس نہ کچھ باقی چھوڑا
اور یہ کہ اسی نے عاد اول کو ہلاک کر ڈالا
50 ۔” وانہ اھلک عادان الا ولیٰ “ اہل مدینہ اور اہل بصرہ نے دال کے بعد لام مشدد کے ساتھ پڑھا ہے اور اس کی وائو کو قالون نے نافع سے ہمزہ روایت کیا ہے اور عرب ایسے کرتے ہیں۔ پس کہتے ہیں ” قم لان عنا “ مرادہوتی ہے ” قم الان عنا “ اور وقف ان کے نزدیک عاداً ہوگا اور ابتداء اولیٰ ایک ہمزہ مفتوح کے ساتھ اس کے بعد لام مضموم اور ابتداء ” لولیٰ “ بھی جائز ہے ہمزہ مفتوحہ کو حذف کرکے اور دیگر حضرات نے ” عادا الاولیٰ “ پڑھا ہے اور یہ ہود (علیہ السلام) کی قوم ہے جو تیز ٹھنڈی ہوا کے ذریعے ہلاک کیے گئے۔ پھر ان کے بعد آئے تو وہ ” عاداخریٰ “ ہوئے
Top