Ashraf-ul-Hawashi - Adh-Dhaariyat : 37
وَ تَرَكْنَا فِیْهَاۤ اٰیَةً لِّلَّذِیْنَ یَخَافُوْنَ الْعَذَابَ الْاَلِیْمَؕ
وَتَرَكْنَا : اور چھوڑ دی ہم نے فِيْهَآ : اس میں اٰيَةً لِّلَّذِيْنَ : ایک نشانی ان لوگوں کے لیے يَخَافُوْنَ : جو ڈرتے ہیں الْعَذَابَ الْاَلِيْمَ : دردناک عذاب سے
اور اس بستی میں ہم نے ان لوگوں کے لئے جو تکلیف کے عذاب سے ڈرتے ہیں ایک نشانی چھوڑ دی6
6 نشانی سے مراد عذاب کے آثار میں یعنی سیاہ اینٹیں گھروں کے کھنڈر اور وہ ” بحر مردار “ جو اس علاقہ میں ہے اور جس کے اردگرد زمین اس قدر دھسنی ہوئی ہے کہ اس کی سطح سطح سمندر سے تیرہ سو فٹ نیچی ہے۔ ماہرین آثار قدیمہ کا اندازہ ہے کہ قوم لوط کا مرزی شہر سدوم اسی بحر مردار کے جنوبی حصہ میں ڈوبا ہوا ہے۔
Top