Madarik-ut-Tanzil - Al-Anfaal : 51
ذٰلِكَ بِمَا قَدَّمَتْ اَیْدِیْكُمْ وَ اَنَّ اللّٰهَ لَیْسَ بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِیْدِۙ
ذٰلِكَ : یہ بِمَا : بدلہ جو قَدَّمَتْ : آگے بھیجے اَيْدِيْكُمْ : تمہارے ہاتھ وَاَنَّ : اور یہ کہ اللّٰهَ : اللہ لَيْسَ : نہیں بِظَلَّامٍ : ظلم کرنے والا لِّلْعَبِيْدِ : بندوں پر
یہ ان (اعمال) کی سزا ہے جو تمہارے ہاتھوں نے آگے بھیجے ہیں۔ اور یہ (جان رکھو) کہ خدا (بندوں پر) ظلم نہیں کرتا
آیت 51: ذٰلِکَ بِمَا قَدَّمَتْ اَیْدِیْکُمْ (یہ عذاب ان اعمال کی وجہ سے ہے جو تم نے اپنے ہاتھوں کئے ہیں) یعنی کمایا اس آیت میں جبریہ فرقہ کی تردید ہے۔ نمبر 1۔ یہ کلام اللہ تعالیٰ کا ہے۔ نمبر 2۔ یہ ملائکہ کا قول ہے۔ نحو : ذٰلک مبتداء، بما قدمت اس کی خبر ہے وَاَنَّ اللّٰہَ (اور بیشک اللہ تعالیٰ ) اس کا معطوف ہے۔ وَاَنَّ اللّٰہَ یعنی یہ عذاب دو وجہ سے ہے۔ نمبر 1۔ کفرو معاصی کی وجہ سے نمبر 2۔ اس لئے کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر ذرہ بھر ظلم کرنے والے نہیں۔ لَیْسَ بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِیْدِ (اپنے بندوں پر ظلم کرنے والے نہیں) کیونکہ کفار کو سزا دینا عین عدل ہے۔ ظلاّم : نمبر 1: انواع ظلم کی نفی کے لئے لائے۔ نمبر 2: تکثیر کا صیغہ بندوں کی کثرت کی وجہ سے استعمال فرمایا۔
Top