Asrar-ut-Tanzil - An-Naba : 31
اِنَّ لِلْمُتَّقِیْنَ مَفَازًاۙ
اِنَّ لِلْمُتَّقِيْنَ : بیشک متقی لوگوں کے لئے مَفَازًا : کامیابی ہے
بیشک پرہیزگاروں کے لئے کامیابی ہے
آیات 31 تا 40۔ اسرار ومعارف۔ بے شک اللہ کی خلوص سے اطاعت کرنے والوں کے لیے یوم حشر مرادیں پانے کا دن ہے کہ انگوروں کے خوشوں سے لدے باغوں میں داخل ہوں گے اور نوخیز ہم عمربیبیاں ہوں گی اور چھلکتے جام ہوں گے ۔ حور۔ حور جنت کی مخلوق ہے جو نوخیز عورت ہوگی ایک حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ اگر جنت کی حور اپنی ہتھیلی ظاہر کرے تو سورج ماند پڑجائے مگر یاد رہے یہ نوخیز بیبیاں دنیا کی بیبیاں بھی ہوں گی جو جنت میں داخل ہوں گی تب مرد اور عورت سب نوجوان کردیے جائیں گے اور ہمیشہ نوجوان رہیں گے اصل عزت و عظمت انکو نصیب ہوگی جو دنیا میں آئیں اور اللہ اور اس کے نبی پر ایمان لائیں اور دنیا کی مشکلات دکھ درد سہہ کر اطاعت کا حق ادا کیا حوریں ان کی کنیزیں ہوں گی جو مردوں پر حلال ہوں گی انہوں نے دنیا میں مکلف زندگی نہیں گزاری لہذا وہ عورت کی عظمت کے مقابل نہ ہوں گی بلکہ خادمائیں ہوں گی۔ جنت میں نہ کوئی فضول بات کرے گا اور نہ غلط بات ہوگی بلکہ وہ تو پروردگار کی طرف سے اجر کی بات ہے جو اس کی عطا سے بےحساب بڑھادیاجائے گا کہ وہ پروردگار ہے آسمانوں اور زمین کا اور ساری مخلوق کا اس کی رحمت لامحدود ہے وہاں کسی کے بولنے کی گنجائش نہ رہے گی اتنادے گا کہ زبانیں گنگ ہوجائی گی جس روز جبرائیل امین اور فرشتے حاضر بارگاہ ہوکرجس کے بارے حکم ہوگا اس کی بات اور اس کا حساب پیش کرتے جائیں گے اور بالکل درست پیش کریں گے یہ انصاف کا دن ہوگا لہذا لوگو اگر خواہش رکھتے ہو تو اپنے رب کی اطاعت کرلو ہم نے تمہیں اس انجام کی خبر کردی کہ جب ہر کوئی اپنے کردار اور اس کے نتائج کو بچشم خود دیکھ لے گا اور جب حساب کتاب کے بعدجانور وغیرہ مٹی میں ملادیے جائیں گے تو کافر بھی حسرت بھرے لہجے میں کہے گا اے کاش مجھے مٹی کردیاجاتا اور عذاب آخرت سے بچ جاتا لہذا اس حسرت سے بچنے کے لیے آج وہ طریق حیات اختیار کروجو اللہ اور اس کے رسول نے دیا ہے۔
Top