Tafseer-e-Baghwi - Yunus : 64
لَهُمُ الْبُشْرٰى فِی الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا وَ فِی الْاٰخِرَةِ١ؕ لَا تَبْدِیْلَ لِكَلِمٰتِ اللّٰهِ١ؕ ذٰلِكَ هُوَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُؕ
لَھُمُ : ان کے لیے الْبُشْرٰي : بشارت فِي : میں الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا : دنیا کی زندگی وَ : اور فِي : میں الْاٰخِرَةِ : آخرت لَا تَبْدِيْلَ : تبدیلی نہیں لِكَلِمٰتِ : باتوں میں اللّٰهِ : اللہ ذٰلِكَ : یہ ھُوَ : وہ الْفَوْزُ : کامیابی الْعَظِيْمُ : بڑی
ان کے لئے دنیا کی زندگی میں بشارت ہے اور آخرت میں بھی۔ خدا کی باتیں بدلتی نہیں۔ یہی تو بڑی کامیابی ہے۔
مبشرات کیا چیزیں ہیں تفسیر (64)” لھم البشریٰ فی الحیوۃ الدنیا و فی الآخرۃ “ اس بشریٰ میں اختلاف ہے۔ عبادہ بن صامت ؓ سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے اللہ تعالیٰ کے فرمان ” لھم البشری فی الحیوۃ الدنیا “ کے بارے میں پوچھا تو آپ (علیہ السلام) نے فرمایا کہ وہ اچھے خواب ہیں جن کو مسلمان دیکھتا ہے یا اس کے لیے دیکھے جاتے ہیں ۔ حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا کہ آپ (علیہ السلام) نے فرمایا کہ نبوت میں سے مبشرات کے سوا کچھ نہیں باقی رہا تو صحابہ کرام ؓ نے پوچھا کہ مبشرات کیا ہیں ؟ تو آپ (علیہ السلام) نے فرمایا نیک خواب ۔ بعض نے کہا ہے کہ دنیا میں بشریٰ اچھی تعریف ہے۔ عبادہ بن صامت ؓ فرماتے ہیں کہ حضرت ابو ذر ؓ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ! آدمی اپنی ذات کے لیے عمل کرتا ہے اور اس کو لوگ پسند کرتے ہیں تو آپ (علیہ السلام) نے فرمایا کہ یہ تو مومن کی جلدی خوشخبری ہے۔ زہری اور قتادہ رحمہما اللہ فرماتے ہیں کہ وہ ملائکہ کا موت کے وقت اللہ تعالیٰ کی طرف سے خوش خبر یلانا ہے ، خود اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ” تنزل علیھم الملائکۃ ان لا تخافوا ولا تحزنوا وابشروا بالجنۃ التی کنتم توعدون “۔ عطاء (رح) نے ابن عباس ؓ سے نقل کیا ہے کہ دنیا میں ” البشریٰ “ موت کے وقت فرشتوں کا خوشخبری لانا ہے اور آخرت میں مؤمن کی روح نکلنے کے وقت جو اس کو اللہ کی طرف لے جا رہا ہوگا وہ اللہ کی رضا مندی کی خوشخبری دے گا اور حسن (رح) فرماتے ہیں جو اللہ تعالیٰ نے مؤمنین کو اپنی کتاب میں جنت اور اچھے ثواب کی خوشخبریاں دی ہیں وہ مراد ہیں اللہ تعالیٰ کے قول ” وبشر الذین امنوا وعملوالصالحات “ اور ” بشر المومنین “ اور ” ابشر وا بالجنۃ “ کی طرح ، اور بعض نے کہا ہے کہ دنیا میں کتاب اور رسول کے ساتھ ان کو خوشخبری دی کہ وہ اللہ کے اولیاء ہیں اور قبروں اور ان کے اعمال نامہ میں جنت کی خوشخبری دیں گے۔” لا تبدیل لکمت اللہ “ اس کے قول کو کوئی تغیر نہیں ہے اور اس کے وعدہ میں خلاف ورزی نہیں ہے۔ ” ذلک ھوالفوز العظیم “
Top