Tafseer-e-Baghwi - Al-Kahf : 101
اِ۟لَّذِیْنَ كَانَتْ اَعْیُنُهُمْ فِیْ غِطَآءٍ عَنْ ذِكْرِیْ وَ كَانُوْا لَا یَسْتَطِیْعُوْنَ سَمْعًا۠   ۧ
الَّذِيْنَ : وہ جو کہ كَانَتْ : تھیں اَعْيُنُهُمْ : ان کی آنکھیں فِيْ غِطَآءٍ : پردہ میں عَنْ : سے ذِكْرِيْ : میرا ذکر وَكَانُوْا : اور وہ تھے لَا يَسْتَطِيْعُوْنَ : نہ طاقت رکھتے سَمْعًا : سننا
جن کی آنکھیں میری یاد سے پردے میں تھیں اور وہ سننے کی طاقت نہیں رکھتے تھے
(101)” الذین کانت اعینھم فی غطائ “ غطاء کسی چیز کو چھپانے والا پردہ۔ ” عن ذکری “ ذکر سے مراد ایمان اور قرآن ہے۔ ہدایت اور بیان ہے۔ بعض نے کہا کہ ذکر سے مراد دلائل وبراہین کو دیکھنا ہے۔ ” وکانوا لا یستطیعون سمعا “ قبولیت والا سماع نہیں سن سکتے اور ایمان اس وجہ سے نہیں لاسکتے کہ ان پر بدبختی غالب آئی ہوئی ہے۔ بعض نے کہا کہ وہ شعور نہیں رکھتے اور بعض نے کہا کہ وہ اس بات پر قادر نہیں کہ جو رسول اللہ ﷺ پڑھتے ہیں اس کو اچھی طرح سمجھ سکیں، یہ ان کی شدت عداوت کی وجہ سے ہے۔ جیسا کہ کوئی شخص یہ کہے کہ میں فلاں شخص کی بات دشمنی کی وجہ سے نہیں سن سکتا۔
Top