Tafseer-e-Baghwi - Al-Baqara : 209
فَاِنْ زَلَلْتُمْ مِّنْۢ بَعْدِ مَا جَآءَتْكُمُ الْبَیِّنٰتُ فَاعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ عَزِیْزٌ حَكِیْمٌ
فَاِنْ : پھر اگر زَلَلْتُمْ : تم ڈگمگا گئے مِّنْۢ بَعْدِ : اس کے بعد مَا : جو جَآءَتْكُمُ : تمہارے پاس آئے الْبَيِّنٰتُ : واضح احکام فَاعْلَمُوْٓا : تو جان لو اَنَّ : کہ اللّٰهَ : اللہ عَزِيْزٌ : غالب حَكِيْمٌ : حکمت والا
پھر اگر تم احکام روشن پہنچ جانے کے بعد لڑکھڑا جاؤ تو جان رکھو کہ خدا غالب (اور) حکمت والا ہے
209۔ (آیت)” فان زللتم “ تم بھٹک گئے، کہا گیا ہے تم ہٹ گئے، کہا جاتا ہے ” زلت قدمہ تزل زلا وزلا “ جب وہ پھسل جائے حضرت سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ فرماتے ہیں اس سے مراد شرک ہے ، حضرت قتادہ ؓ فرماتے ہیں اللہ تعالیٰ نے جان لیا عنقریب بعض لوگ پھسل جائیں گے پس اسے مقدم کیا اور اس میں وعید سنائی تاکہ اللہ تعالیٰ کی ہاں ان کے خلاف حجت ہوجائے ، (آیت)” من بعد ما جاء تکم البینات “ یعنی واضح دلالتیں ”(آیت)” فاعلموا ان اللہ “۔ (آیت)” عزیز “ انتقام لینے میں (غالب ہے) (حکیم) اپنے معاملہ میں (حکیم ہے) پس عزیز اور غالب جس کے (قبضہ قدرت) سے کوئی شیء باہر نہیں اور حکیم اپنے معاملات میں درست پہنچنے والا ہے۔
Top