Tafseer-e-Baghwi - Al-Baqara : 38
قُلْنَا اهْبِطُوْا مِنْهَا جَمِیْعًا١ۚ فَاِمَّا یَاْتِیَنَّكُمْ مِّنِّیْ هُدًى فَمَنْ تَبِعَ هُدَایَ فَلَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ
قُلْنَا : ہم نے کہا اهْبِطُوْا : تم اتر جاؤ مِنْهَا : یہاں سے جَمِیْعًا : سب فَاِمَّا : پس جب يَأْتِيَنَّكُمْ : تمہیں پہنچے مِنِّیْ : میری طرف سے هُدًى : کوئی ہدایت فَمَنْ تَبِعَ : سو جو چلا هُدَايَ : میری ہدایت فَلَا : تو نہ خَوۡفٌ : کوئی خوف عَلَيْهِمْ : ان پر وَلَا هُمْ : اور نہ وہ يَحْزَنُوْنَ : غمگین ہوں گے
ہم نے فرمایا کہ تم سب یہاں سے اتر جاؤ، جب تمہارے پاس میری طرف سے ہدایت پہنچے تو (اس کی پیروی کرنا کہ) جنہوں نے میری ہدایت کی پیروی کی ان کو نہ کچھ خوف ہوگا اور نہ وہ غمناک ہوں گے
38۔ (آیت)” قلنا اھبطوا منھا جمیعا “۔ یعنی یہ چاروں اور کہا گیا ہے ھبوا (اترنا) اول جنت سے آسمان دنیا کی طرف دوسرا ھبوط (اترنا) آسمان دنیا سے زمین کی طرف (آیت)” فاما یاتینکم “ یعنی پس اگر تمہارے پاس۔ اے اولاد آدم ” منی ھدی “ یعنی رہنمائی اور بیان شریعت اور کہا گیا کتاب ورسول (آیت)” فمن تبع ھدای فلا خوف علیھم ولا ھم یحزنون “۔ یعقوب فلا خوف فاء کی زبر کے ساتھ پڑھتے ہیں ، پورے قرآن پاک میں اور باقیوں نے پیش اور تنوین کے ساتھ (آیت)” فلا خوف علیہم “ آنے والے زمانہ میں (آیت)” ولا ھم یحزنون “ جو کچھ وہ پیچھے چھوڑ آئے اور کہا گیا نہیں کچھ خوف ان پر دنیا میں اور نہ وہ آخرت میں غمناک ہوں گے ۔
Top