Tafseer-e-Baghwi - Al-Muminoon : 37
اِنْ هِیَ اِلَّا حَیَاتُنَا الدُّنْیَا نَمُوْتُ وَ نَحْیَا وَ مَا نَحْنُ بِمَبْعُوْثِیْنَ۪ۙ
اِنْ هِىَ : نہیں اِلَّا : مگر حَيَاتُنَا : ہماری زندگی الدُّنْيَا : دنیا نَمُوْتُ : اور ہم مرتے ہیں وَنَحْيَا : اور ہم جیتے ہیں وَمَا : اور نہیں نَحْنُ : ہم بِمَبْعُوْثِيْنَ : پھر اٹھائے جانے والے
زندگی تو یہی ہماری دنیا کی زندگی ہے کہ اسی میں ہم مرتے ہیں اور جیتے ہیں اور ہم پھر نہیں اٹھائے جائیں گے
37۔ انھی، اس سے مراد دنیا ہے۔ الاحیاتنا الدنیا نموت ونحیا، اس میں تقدیم و تاخیر ہے یعنی نحیا ون موت ہم ہی زندہ کرنے والے اور موت دینے والے ہیں کیونکہ وہ بعث بعدالموت کے منکر تھے۔ بعض نے کہا کہ وہ اپنے آباء کو تومردہ سمجھتے تھے اور بیٹوں کو زندہ سمجھتے تھے بعض کا قول ہے کہ وہ ایک قوم کو زندہ سمجھتے تھے اور دوسری کو مردہ۔ ومانحن بمبعوثین ۔ موت کے بعد ان کو دوبارہ زندہ کرکے اٹھائیں گے۔
Top