Tafseer-e-Baghwi - Ash-Shu'araa : 180
وَ مَاۤ اَسْئَلُكُمْ عَلَیْهِ مِنْ اَجْرٍ١ۚ اِنْ اَجْرِیَ اِلَّا عَلٰى رَبِّ الْعٰلَمِیْنَؕ
وَمَآ اَسْئَلُكُمْ : اور میں نہیں مانگتا تم سے عَلَيْهِ : اس پر مِنْ اَجْرٍ : کوئی اجر اِنْ : نہیں اَجْرِيَ : میرا اجر اِلَّا : مگر عَلٰي : پر رَبِّ الْعٰلَمِيْنَ : رب العالمین
اور میں اس (کام) کا تم سے کچھ بدلہ نہیں مانگتا میرا بدلہ تو (خدائے) رب العالمین کے ذمے ہے
180۔ ومااسئلکم علیہ من اجر ان اجری الاعلی رب العالمین، حضرات انبیاء کرام کی دعوت کے متعلق جو بیان کیا گیا ان سب کو صیغہ واحد کے ساتھ ذکر کرنے کی وجہ یہ ہے کہ سب انبیاء تقوی کی تعلیم دینے پر متفق تھے اور اسی طرح طاعات عبادت میں اخلاس اور دعوت و تبلیغ اور رسالت کی انجام دہی پر اجرت لینے کی ممانعت تھی۔
Top