Tafseer-e-Baghwi - Al-Qasas : 80
وَ قَالَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ وَیْلَكُمْ ثَوَابُ اللّٰهِ خَیْرٌ لِّمَنْ اٰمَنَ وَ عَمِلَ صَالِحًا١ۚ وَ لَا یُلَقّٰىهَاۤ اِلَّا الصّٰبِرُوْنَ
وَقَالَ : اور کہا الَّذِيْنَ : وہ لوگ جنہیں اُوْتُوا الْعِلْمَ : دیا گیا تھا علم وَيْلَكُمْ : افسوس تم پر ثَوَابُ اللّٰهِ : اللہ کا ثواب خَيْرٌ : بہتر لِّمَنْ : اس کے لیے جو اٰمَنَ : ایمان لایا وَ : اور عَمِلَ : اس نے عمل کیا صَالِحًا : اچھا وَلَا يُلَقّٰىهَآ : اور وہ نصیب نہیں ہوتا اِلَّا : سوائے الصّٰبِرُوْنَ : صبر کرنے والے
اور جن لوگوں کو علم دیا گیا تھا وہ کہنے لگے کہ تم پر افسوس مومنوں اور نیکوکاروں کے لئے (جو) ثواب خدا (کے ہاں تیار ہے وہ) کہیں بہتر ہے اور وہ صرف صبر کرنے والوں کو ہی ملے گا
80۔ وقال الذین اوتوالعلم، ، ابن عباس نے فرمایا کہ اس سے بنی اسرائیلیوں کے بڑے بڑے علماء مراد ہیں مقاتل کا بیان ہے کہ اوتوالعلم سے مراد وہ ہے جس کا وعدہ اللہ نے آخرت میں کیا ہے وہ ان لوگوں کے سامنے یہ تمنا کریں گے کہ کاش ہمیں بھی قارون کی طرح مال دیاجاتا جس طرح دنیا میں قارون کو دیا گیا، ویلکم ثواب اللہ خیر، اللہ تعالیٰ کے نزدیک جو ثواب واجر پا گیا وہ خیر ہے۔ لمن امن ، اور اللہ کی توحید کو سچاجانا۔ وعمل صالحا، جتناقارون کو دنیا میں دیا گیا۔ ” ولایلقاھا ، الالصابرون۔ ،، مقاتل کا بیان ہے کہ ان کو نہیں عطا کیا گیا نیک اعمال کی توفیق ان کو نہیں دی گئی، کلبی نے اس کا ترجمہ کیا ہے کہ ان کو آخرت کے دن نہیں دیاجائے گا، بعض نے کہا کہ ان کو یہ کلمہ نہیں دیا گیا، اور وہ کلمہ یہ ہے کہ ، ویلکم ثواب اللہ خیرالالصابرون، ، اللہ تعالیٰ کی اطاعت پر اور دنیاوی زندگی کی زینت سے۔
Top