Tafseer-e-Baghwi - Az-Zukhruf : 21
اَمْ اٰتَیْنٰهُمْ كِتٰبًا مِّنْ قَبْلِهٖ فَهُمْ بِهٖ مُسْتَمْسِكُوْنَ
اَمْ اٰتَيْنٰهُمْ : یادی ہم نے ان کو كِتٰبًا : ایک کتاب مِّنْ قَبْلِهٖ : اس سے پہلے فَهُمْ بِهٖ : تو وہ اس کو مُسْتَمْسِكُوْنَ : پکڑ رہے ہیں
اور کہتے ہیں اگر خدا چاہتا تو ہم ان کو نہ پوجتے ان کو اس کا کچھ علم نہیں یہ تو صرف اٹکلیں دوڑا رہے ہیں
20، وقالوا لوشاء الرحمن ماعبدناھم، یعنی فرشتوں کی ۔ اسی بات کو قتادہ ، مقاتل اور کلبی رحمہم اللہ نے کہا ہے اور مجاہد (رح) فرماتے ہیں یعنی بتوں کی اور ہمیں اللہ تعالیٰ نے ان کی عادت پر جلد سزا نہیں دی کیونکہ وہ سے ان کی عبادت کرنے پر راضی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں، مالھم بذلک من علم، جو وہ کہتے ہیں وہ اپنے اس قول میں جھوٹے ہیں کہ ، اللہ تعالیٰ ہم سے ان کی عبادت پر راضی ہے۔ ، اور کہا گیا ہے کہ وہ اپنی باتوں میں اندازے لگا رہے ہیں۔ ، ان ھم الا یخرصون، اپنے اس قول میں کہ فرشتے مؤنث ہیں اور اللہ تعالیٰ کی بیٹیاں ہیں۔
Top