Tafseer-e-Baghwi - Az-Zukhruf : 5
اَفَنَضْرِبُ عَنْكُمُ الذِّكْرَ صَفْحًا اَنْ كُنْتُمْ قَوْمًا مُّسْرِفِیْنَ
اَفَنَضْرِبُ : کیا بھلا ہم چھوڑ دیں عَنْكُمُ الذِّكْرَ : تم سے ذکر کرنا صَفْحًا : درگزر کرتے ہوئے۔ اعراض کرنے کی وجہ سے اَنْ كُنْتُمْ : کہ ہو تم قَوْمًا : ایک قوم مُّسْرِفِيْنَ : حد سے بڑھنے والی
اور یہ بڑی کتاب (یعنی لوح محفوظ) میں ہمارے پاس (لکھی ہوئی اور) بڑی فضیلت اور حکمت والی ہے
4، وانہ، یعنی قرآن، فی ام الکتاب، لوح محفوظ میں۔ قتادہ (رح) فرماتے ہیں ام الکتاب بمعنی اصل الکتاب حکم دیا کہ تو لکھ جن چیزوں کے پیدا کرنے کا باری تعالیٰ کا ارادہ تھا۔ پس کتاب اس کے پاس ہے۔ پھر پڑھا، وانہ فی ام الکتاب ، لدینا، پس قرآن اللہ کے نزدیک لوح محفوظ میں ثابت ہے ۔ جیسا کہ کہا، بل ھوقرآن مجید فی لوح محفوظ،۔۔۔۔۔۔ ، لعلی حکیم ، قتادہ (رح) فرماتے ہیں کہ اس کے مرتبہ اور شرافت کی خبردے رہے ہیں۔ یعنی اے اہل مکہ ! کیا تم قرآن کو جھٹلا تے ہو۔ پس بیشک وہ ہمارے ہاں بہت بلند معززباطل سے محکم ہے۔
Top