Tafseer-e-Baghwi - Az-Zukhruf : 87
وَ لَئِنْ سَاَلْتَهُمْ مَّنْ خَلَقَهُمْ لَیَقُوْلُنَّ اللّٰهُ فَاَنّٰى یُؤْفَكُوْنَۙ
وَلَئِنْ : اور البتہ اگر سَاَلْتَهُمْ : پوچھو تم ان سے مَّنْ خَلَقَهُمْ : کس نے پیدا کیا ان کو لَيَقُوْلُنَّ اللّٰهُ : البتہ ضرور کہیں گے اللہ تعالیٰ نے فَاَنّٰى يُؤْفَكُوْنَ : تو کہاں سے وہ دھوکہ کھا رہے ہیں۔ پھرائے جاتے ہیں
اور جن کو یہ لوگ خدا کے سوا پکارتے ہیں وہ سفارش کا کچھ اختیار نہیں رکھتے ہاں جو علم و یقین کے ساتھ حق کی گواہی دیں (وہ سفارش کرسکتے ہیں)
86، ولا یملک الذین یدعون من دونہ الشفاعۃ الامن شھد بالحق، اور وہ عیسیٰ ، عزیزعلیہماالسلام اور فرشتے ہیں کیونکہ ان کی اللہ کے سواعبادت کی گئی اور ان کے لیے شفاعت ہوگی اور اس صورت پر، من ، مجل رفع میں ہوگا اور کہا گیا ہے کہ ، من، محل جر میں ہے اور، الذین یدعون، سے عیسیٰ ، عزیر (علیہم السلام) اور فرشتے مراد ہیں۔ یعنی بیشک وہ سفارش کرنے کے مالک نہ ہوں گے مگر وہ جو حق کی گواہی دے اور پہلاقول اصح ہے اور شہادت حق سے اللہ تعالیٰ کا قول لاالہ الا اللہ کلمہ توحید مراد ہے۔ ، وھم یعلمون، اپنے دلوں سے جس کی ان کی زبانیں گواہی دیتی ہیں۔
Top